کیو موبائل پر اسمگلنگ کے الزام میں اربوں روپے جرمانے کا امکان

398

کرا چی (رپورٹ: جہانگیر سید)کیو موبائل کمپنی میسرز ڈی جی کام پر ایل ای ڈی لائسنس کی آڑ میں اربوں روپے کے موبائل فون اسمگلنگ کیس میں اربوں روپے جرمانے کا امکان ہے۔ ڈی جی کام نے کیس کا حتمی فیصلہ آنے تک کمپنی کا منجمد کردہ این ٹی این سرٹیفکیٹ بحال کرانے کے لیے زر ضمانت کے طور پر 3 ارب روپے پیشگی جمع کرادیے جس کے نتیجے میں کمپنی کا این ٹی این بحال کردیا گیا۔ واضح رہے کہ کیو موبائل کمپنی کو موبائل فونز، ٹیب لیٹ اور پی سیز کی اسمگلنگ، غلط ڈیکلریشن اور گرین چینل کا غلط استعمال کرنے پر متعدد کیسوں کا سامنا ہے۔ موبائل کمپنی نے کسٹم کورٹس کے خلاف مختلف عدالتوں میں آئینی مقدمات بھی دائر ک ہوئے تھے جو این ٹی این سرٹیفکیٹ کی بحالی کی شرط پر واپس لے لئے گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ میسرز ڈی جی کام کے سی ای او ذیشان اختر اور ایک ڈائریکٹر ذیشان یوسف اسمگلنگ اسکینڈل طشت ازبام ہوتے ہی ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔ کمپنی کے دو گرفتار ملازمین بابر سلطان، محمد حماد نے کسٹمز کورٹ سے ضمانتیں کرالی ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسٹمز اتھارٹی کا اندرونی سسٹم تقریباً ناکام ہوچکا ہے جس کی بنا پر اعلیٰ درجے کی درآمدی مصنوعات کم درجے کی اشیا کی آڑ میں بڑے پیمانے پر درآمد کی جارہی ہیں جس سے قومی خزانے کو ہر سال اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔