رکن سندھ ااسمبلی سردار چانڈیو سمیت برہان چانڈیو و دیگر 4ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔صدا حسین چانڈیو

553

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)میہڑ ضلع دادو سے تعلق رکھنے والے پولیس اے ایس آئی صدا حسین چانڈیو نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ سو موٹو ایکشن لیتے ہوئے ان کے والد ،چچا اور دادا کے قتل کا نوٹس لیا جائے اور رکن سندھ ااسمبلی سردار چانڈیو سمیت برہان چانڈیو و دیگر 4ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے ڈی آئی جی جاوید عالم اوڈو نے ملزمان سے ساز باز کر کے مقدمہ حیدرآباد ٹرانسفر کرادیا ہے او ر ان کے خلا ف جھوٹا مقدمہ بھی قائم کیا گیا ہے۔وہ جمعرات کو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر ایچ آر سی پی کے اسد بٹ ،پائلر کے کرامت علی ،منظور خان مارخانی ،احمد علی ، جبران نا صر،شیریں جہاں ودیگر بھی موجود تھے،انہوں نے کہا کہ مقدمے سے سردار کان چانڈیو اور برہان چانڈیو کا نام نکلانے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے جو قبول نہیں ہے،انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی واقعے کا نوٹس لینے کی اپیل کی او ر آئی جی سندھ سے کہا کہ واقعے کے حقائق جاننے کے لئے سنئیر پولیس افسر آفتاب پٹھان یا سلطان خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جائے آزاد انہ تحقیقات کرے،انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد سے ان پر بعض لوگوں کا نام ایف آئی آر سے نکالنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ،انہوں نے پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور سے بھی انصاف کی اپیل کی ہے ،انہوں نے کہا کہ اب تک پولیس کی جانب سے ناتو چھاپے مارے جارہے ہیں اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے ،میرے خاندان کا قصور صرف یہ تھا کہ ہم اپنے لوگوں میں تعلیم دینا چاہتے تھے ،اپنے لوگوں کے لیے کام کرنا چاہتے تھے ،لیکن ان ظالم سرداروں سے یہ بات برداشت نہ ہوئی اور میرے خاندان کو اجاڑ دیا میں ایک پولیس آفسر ہوں ،اور اگر میرے ساتھ انصاف نہیں ہوسکتا تو میری اس وردی کا کیا مان رہے گا،آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اس واقع کا نوٹس لیں۔