سینٹ انتخابات سے قبل ارکان کی خریدو فروخت تشویش ناک ہے، میاں مقصود

120

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات سے قبل ارکان کی خریدو فروخت کی اطلاعات آرہی ہیں، جوکہ تشویش ناک ہے۔ عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے اور الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔ اس گھناؤنے کھیل میں ملوث افراد کیخلاف سخت ترین تادیبی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ سینٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے اوچھے اور گھناؤنے ہتھکنڈے قابل قبول نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے پیچھے مفاد پرست حکمرانوں کا ٹولہ ہے۔ ملک وقوم کو 70 برسوں سے لوٹنے والے سینٹ اور عام انتخابات کے قریب آتے ہی ایک مرتبہ پھر سرگرم ہوچکے ہیں۔ جمہوریت کو سب سے زیادہ نقصان انہی لوگوں نے پہنچایا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عوام کو دو روایتی حکمران پارٹیوں سے نجات دلاکر اقتدار حقیقی نمائندوں کے سپرد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف اور صرف جماعت اسلامی ہی واحد دینی اور سیاسی جماعت ہے، جس میں موروثیت نام کی کوئی چیز نہیں۔ ہمارے اندر احتساب اور انتخاب کا مؤثر نظام موجود ہے۔ جماعت اسلامی کے سیکڑوں نمائندے مختلف ادوار میں منتخب ہوکر قومی وصوبائی اسمبلیو ں اور سینٹ میں رہے مگر الحمدللہ کسی ایک شخص پر بھی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام نہیں۔ خدمت خلق جماعت اسلامی کا طرہ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام آئندہ 2018ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کریں۔ ہم لوگوں کو درپیش مسائل مہنگائی، بے روزگاری، لوڈ شیڈنگ، لاقانونیت، بدعنوانی، ڈرون حملوں اور اقربا پروری سے نجات دلائیں گے۔ ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں ترقی وخوشحالی کے راستے پر گامزن کرسکتے ہیں۔ ملک سے کرپشن کا وہی قیادت خاتمہ کرسکتی ہے جس کا اپنا دامن صاف ستھرا اور کردار بے داغ ہو۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ سینٹ اور آئندہ عام انتخابات کا انعقاد صاف شفاف بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ قوم لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کرنے والوں سے تنگ آچکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آئندہ الیکشن میں اچھے اور صاف ستھرے افراد کو منتخب کیا جائے تاکہ ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام ممکن ہوسکے۔