بلو چستان کو جان بوجھ کر دیوار سے لگا یا جارہا ہے،جاوید بلوچ

206

نصیرآباد(سی پی پی )بلو چستان کو جان بوجھ کر ہر دور میں دیوار سے لگا یا جارہا ہے بلوچستان کو تعلیم ،صحت ،پانی ،گیس ودیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے جس کی ہر پلیٹ فارم پر مذمت کی جارہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار کر تے ہوئے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر سابق چیئر مین جاوید بلوچ نے بی این پی نصیرآباد کے ضلعی دفترمیں کیا ۔اس موقع پر بی این پی نصیرآباد کے قائم صدر میر عبد الباقی مینگل ،جنرل سیکرٹری نصیرآباد غلام علی بلوچ ،عبد الستار مینگل صوبائی رہنما ملک محی الدین لہڑی ،دیگر رہنما ؤں میں ڈاکٹر علی احمد قنبرانی ، حاجی فاروق شاہوانی ،میر اکرم بنگلزئی ،کامریڈ عبدالکریم مینگل ،محمد یونس بلوچ ،اسحاق ابابکی و یوسف مینگل دیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا اکیسویں صدی میں بھی بلوچستان کو علمی سیاسی قومی اور معاشی استحصال کا شکار ہے جس کا واضح ثبوت بلوچ ،پشتون طلبہ پر تعلیم کے راستے بندے کیے جارہے ہیں طلبہ پر دہشت گردی کے مقد مات بنا کر انہیں عدالتوں میں پیش کر نا آمرانہ سوچ کی عکاسی ہے بلوچستان میں امن ترقی کا راگ سنانے والے پنجاب لاہور میں طلبہ کو دہشت گردی شکار بنا رہے اگر بلوچستان یونیورسٹی بنائی جاتی تو ہمارے بچے یوں تشدد کا نشانہ نہیں بنتے ۔انہوں نے کہا کہ سند ھ گورنمنٹ نے بلوچستان کے پانی کا حصہ روک رکھاہے جس کی وجہ سے گرین بیلٹ کی زمین بنجر ہورہی ہے جس کی مثال کچھی کینال کو بلوچستان کی بنجر زمینوں کو آباد کر نے کا پروجیکٹ رکھا گیا لیکن کچھی کینال کو پنجاب تک محدود کیا گیا ۔