شہرمیں کھانے پینے کی چیزیں غیر معیاری فروخت ہورہی ہیں

166

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی حلقہ پی پی70کے امیرراناطٰہٰ خان نے کہاکہ اسی لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہر میں 80ہزار لیٹر دودھ دیہاتوں اور دیگر جگہوں سے آتا ہے جبکہ 4لاکھ لیٹر سے زائد دودھ روزانہ شہر میں دکانوں، ہوٹلوں اور کھانے پینے کی اشیا میں استعمال اور فروخت ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں زیادہ تر دودھ کھانے پینے کی چیزوں میں بھینسوں کا نہیں بلکہ یوریا کھاد سمیت دیگر مضر صحت کیمیکلز سے تیار شدہ ہوتا ہے جو صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے جس سے کینسر، ذہنی و جسمانی معذوری، آنکھوں کے امراض سمیت دیگر خطرناک بیماریوں کا باعث بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہربھر میں کھانے پینے کی چیزیں انتہائی گھٹیا اور غیر معیاری فروخت ہورہی ہیں اور محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ اس سنگین مسئلے سے آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ محکمہ خوراک اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلیے اقدامات اُٹھائے اور جرمانوں اور سزاؤں سے بے خوف لوگ جو دھڑادھڑاملاوٹ کر کے دودھ بنا اور بیچ رہے ہیں، ان کی اور سرپرستی کرنے والوں کے خلاف فی الفور کاروائی کی جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو خطرناک بیماریوں سے بچایا جا سکے۔