افغان فوجی مرکز پر حملہ 15ہلاک

83

کابل( مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں فوجی مرکز پر حملے کے نتیجے میں 15 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔حکام کے مطابق مارشل فہیم اکیڈمی پر حملے کا آغاز پیر کی علی الصبح 4 بجے ہوا جو دن نکلنے کے کافی دیر بعد تک جاری رہا۔ افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے بتایا ہے کہ پہلے ایک خود کش حملہ آور نے اس فوجی دستے پر حملہ کیا جو ملٹری اکیڈمی کی حفاظت پر تعینات تھا جس کے بعد حملہ آوروں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ کم از کم 5حملہ آور تھے جن میں سے 2 سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں
مارے گئے ہیں جب کہ 2نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سیکورٹی اہلکار ایک حملہ آور کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ایک خود کش جیکٹ، کلاشنکوف اور کچھ بارودی مواد بھی اپنے قبضے میں لیا ہے۔علاقے کے رہائشیوں نے حملے کے دوران کئی زوردار دھماکوں کی آوازیں سننے اور بہت دیر تک فائرنگ جاری رہنے کا بتایاہے۔حملے کے چند گھنٹے بعد انٹرنیٹ پر جاری کیے جانے والے ایک بیان میں داعش کی افغان شاخ نے واقعے کی ذمے داری قبول کرلی۔ادھر پاکستانی دفتر خارجہ نے افغانستان میں حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔