ایس بی سی اے کاکے ڈی اے کو مقبوضہ رفاہی پلاٹوں کی تفصیلات بتانے سے انکار 

141

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پاس گزشتہ سال کے دوران قبضہ کیے گئے رفاہی پلاٹوں کا ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) اس ضمن میں کے ڈی اے کو مقبوضہ پلاٹوں کا ریکارڈ فراہم کرنے سے گریز کررہا ہے۔ اس بات کا انکشاف سرکاری ذرائع نے کیا ہے۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں ایس بی سی اے نے رپورٹ پیش کی تھی کہ کراچی میں 35 ہزار رفاعی پلاٹوں پر غیرقانونی قبضہ ہوچکا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے نے ان پلاٹوں کی تفصیلات ایس بی سی اے سے مانگی مگر تاحال یہ فہرست فراہم نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے جب نمائندہ جسارت نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے سمیع صدیقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کے ڈی اے کے رفاعی پلاٹوں پر غیرقانونی قبضے اور تعمیرات کو بغیر کسی رعایت کارروائی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ لینڈ و انفورسمنٹ رضا قائم خانی کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ یومیہ بنیاد پر کارروائی کی جائے۔ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ نے بتایا ہے کہ اب تک 1569 رفاہی پلاٹوں سے قبضہ واہ گزار کرایا جاچکا ہے۔ سب سے زیادہ رفاعی پلاٹس سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں تھے جن کی تعداد 847 ہے ان میں 274 نارتھ کراچی ، گلستان جوہر میں 189 کورنگی میں 104 ، لانڈھی میں 43 ، فیڈرل بی ایریا میں 38 ، ملیر میں 28 ، گلشن اقبال میں 22 نارتھ ناظم آباد میں 22 ،اور شاہ فیصل کالونی کے 2 پلاٹس شامل ہیں جن پر آپریشن کرکے تعمیرات منہدم کی گئیں۔ اب تک کے ڈی اے نے 167 غیر قانونی شادی لانز و بنکوئٹ ختم کرچکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈی جی سمیع صدیقی نے ہدایت کی ہے کہ رفاہی پلاٹ کے غیرقانونی استعمال کو برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں ہدایت کی ہوئی ہے کہ “رفاعی پلاٹوں کے غیرقانونی استعمال کی اطلاع پر پہلے پلاٹ کی تعمیرات منہدم کی جائے اور پھر مجھے آگاہ کیا جائے “۔