کراچی اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان

257

کراچی اسٹاک ایکسچینج (کے ایس ای) میں تیزی کا رجحان رہا، کے ایس ای 100 انڈیکس 374.03 پوائنٹس کے اضافہ سے 33843.18 پوائنٹس پر بند ہوا۔ تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتہ کے آخری روز جمعہ کو کراچی اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی خرید و فروخت میں تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 374.03 پوائنٹس کے اضافہ سے 33843.18 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 288.09 پوائنٹس کی تیزی سے 20383.82 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مزیدبرآں کے ایس سی آل شیئر انڈیکس میں 268.16 پوائنٹس کا اضافہ رونماءہوا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 833.91 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 119.94 پوائنٹس کے اضافہ سے 15748.02 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 536.89 پوائنٹس کی تیزی سے 13472.56 پوائنٹس پر بند ہوا۔

مارکیٹ میں مجموعی طور پر 399 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 263 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 110 کمپنیوں کے حصص کے بھاﺅ میں مندی اور 26 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ سب سے زیادہ تیزی آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 43.60 روپے کے اضافہ سے 917.49 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح شپہائر فائبر کے حصص کی سودے بھی 33.86 روپے کی تیزی سے 711.16 روپے پر بند ہوئے۔ سب سے زیادہ مندی انڈس ڈائنگ اور پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی۔ انڈس ڈائنگ کے حصص کی قیمت 55.77 روپے کی مندی سے 1059.73 روپے اور پاک ٹوبیکو کے حصص کی قیمت بھی 33 روپے کی کمی سے 942 روپے رہ گئی۔

سب سے زیادہ کاروبار فوجی سیمنٹ کے حصص میں ہوا جو 1 کروڑ 87 لاکھ 46 ہزار 500 شیئرز رہا جس کی قیمت 35.74 روپے سے شروع ہو کر 36.72 روپے پر بند ہوئی جبکہ میپل لیف سیمنٹ کے 1 کروڑ 68 لاکھ 95 ہزار 500 حصص کے سودے 71.25 روپے سے شروع ہو کر 73.51 روپے پر بند ہوئے۔ مجموعی طور پر 24 کروڑ 89 لاکھ 19 ہزار 280 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 13 ارب 88 کروڑ 63 لاکھ 84 ہزار 548 روپے رہا۔ مارکیٹ کیپیٹل 71 کھرب 52 ارب 32 کروڑ 1 لاکھ 12 ہزار 654 روپے سے بڑھ کر 72 کھرب 33 ارب 74 کروڑ 28 لاکھ 94 ہزار 663 روپے ہو گیا۔ فیوچر ٹریڈنگ میں 135 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 5 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں مندی اور 5 کمپبنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ 4 کروڑ 71 لاکھ 57 ہزار حصص کا کاروبار ہوا۔