سرکاری اسپتالوں کی حالت زار قابل رحم ہے،میاں مقصود

307

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت ہے۔اس اضافے سے غریب عوام کی مشکلات مزیدبڑھ جائیں گی۔حکمرانوں کو عوامی مسائل اور مشکلات کا ادراک ہی نہیں۔حکمران طبقہ اپنے بینک بیلنس میں اضافے کے لیے لوٹ مارکرنے میں مصروف ہے۔جماعت اسلامی ادویات میں ہونے والے اضافے کومسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اسے فی الفورواپس لیاجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں پہلے ہی عوام کو معیاری طبی سہولیات میسر نہیں۔فارماسوٹیکل کمپنیاں پیسہ کمانے کے لالچ میں بالکل بے حس ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار انتہائی ناگفتہ اور قابل رحم ہے۔عوام کو ریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں ۔ مفت ادویات بھی کمیشن مافیااور رشوت خوروں کی نذرہوچکی ہیں۔وزیراعلیٰ کے اس حوالے سے کیے گئے اقدامات ناکافی اور مایوس کن ہیں۔ 2016-17ء کا ہیلتھ بجٹ 22.4ملین روپے تھا جبکہ میٹروٹرین پر165.20ملین روپے ہونے سے حکمرانوں کی ترجیحات کھل کر سامنے آگئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ عوام کوبنیادی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے حکمرانوں کی جانب سے ڈنگ ٹپاؤپالیسیوں اور اپنے اللوں تللوں پر قومی خزانے سے اربوں روپے کے اخراجات بہت بڑا المیہ ہے۔محکمہ صحت میں آئے روز کرپشن کی المناک داستانیں میڈیا میں آتی رہتی ہیں مگر مجال ہے کہ اس کی روک تھام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کیے گئے ہوں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار اس وقت تک نہیں بدل سکتی جب تک خود وزیر اعظم ،کابینہ کے دیگر ارکان،وزراء اور بیوروکریٹس علاج معالجے کے لیے بیرون ملک جانے کے بجائے ان ہسپتالوں کارخ نہیں کرلیتے۔ انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث ایک طرف ہسپتال خود بیماریاں پھیلانے کے بڑے ذرائع بن چکے ہیں جبکہ دوسری جانب نجی پرائیویٹ ہسپتال مہنگے علاج معالجے کی بدولت غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہیں۔