چینی کمپنی کو دی گئی رعائیت مقامی انڈسٹری کے لیے خطرہ ہے،اسٹیل میلٹر

673

کراچی: پاکستان اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے چینی کمپنی کو ٹیکس اور ڈیوٹی میں چھوٹ دے کر تعمیراتی

میٹریل کی درآمد کی سخت مخالفت کی ہے اور کہاہے کہ اس سے قومی خزانے کو تقریباً 11ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

حکومت نے SRO 47(I) 2018کے ذریعے چینی کمپنی چائنہ اسٹیٹ کنسٹرکشن انجنیئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ کو خصوصی اجازت دی ہے کہ وہ سکھر سے ملتان موٹروے کی تعمیر کیلئے ہر طرح کا تعمیراتی میٹریل اور مشینری کی درآمدبلاکسی ٹیکس اور ڈیوٹی کی ادائیگی کے کرسکتی ہے۔ ایس آر او میں ایسے تمام میٹریل کی درآمد کی بھی اجازت دی گئی ہے جو کہ پاکستان میں پیدا ہوتا ہے اور باآسانی دستیاب ہے۔
اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن نے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ چینی کمپنی کو دی گئی رعائیت کا فوری خاتمہ کیا جائے اور ملک میں باآسانی دستیاب تعمیراتی میٹریل مثلاً اسٹیل کو مقامی انڈسٹری سے حاصل کرکے استعمال کیا جائے تاکہ مقامی اسٹیل صنعت جوکہ تقریباً 300ملین ڈالر کی لاگت سے اپنی پیداواری استعداد بڑھانے پر کام کررہی ہے غیر ضروری دباﺅ میں نہ آئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں اسٹیل بلٹس کی پیداوار میں 62فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پاکستان اسٹیل میلٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین اور آغا اسٹیل انڈسٹریز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر حسین آغا نے کہاکہ پاکستانی اسٹیل انڈسٹری 300ملین ڈالر کی لاگت سے اپنی پیداواری استعداد میں اضافہ کررہی ہے جوکہ اگلے 24ماہ میں ملکی ضروریات پوراکرنے کیلئے مددگار ثابت ہوگا اور حکومت کو درآمدی اسٹیل کے خرچ کو بچاکر کروڑوں ڈالر کا سالانہ فائدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر ٹیکس اور ڈیوٹی بھی حاصل ہوگی۔
انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو ملکی اہمیت کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو سی پیک کو کامیاب بنانے کیلئے ہرممکن تعاون فراہم کرنے کو تیارہیں مگر مقامی انڈسٹری کے تحفظ کا خیال کیا جانا ضروری ہے تاکہ بڑے پیمانے پر لوگوں کا روزگار یقینی بنایاجاسکے۔انہوں نے بتایاکہ آغا اسٹیل انڈسٹریز کے پراجیکٹ کا پہلا حصہ 2018کے پہلے کوارٹر میں آن لائن آجائے گا جس سے حکومت کو 180ملین ڈالر سالانہ اسٹیل درآمد نہیں کرنا پڑے گی۔