کراچی، 6 منزلہ عمارتوں کی تعمیر کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری 

411

کراچی (رپورٹ: محمد انور) سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) نے جمعرات کو کراچی میں 6 منزلہ تجارتی یا رہائشی عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کا اجرا ایس بی اے کے ڈی جی آغا مقصود عباس کے دستخط سے ہوا ہے۔ یاد رہے کہ ایس بی سی نے مارچ 2017ء میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے بلند عمارتوں کی تعمیرات پر پابندی کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے رواں سال 14 جنوری کو اپنے اس حکم پر نظر ثانی کرتے ہوئے صرف 6 منزلہ تجارتی و رہائشی عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دیدی ہے۔ عدالت کے اس حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے جمعرات کو ایس بی سی اے نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اس میں 6 منزلہ عمارتوں کے ساتھ پارکنگ کے فلورز شامل نہیں کیے گئے ہیں بلکہ پارکنگ کے لیے علیحدہ فلورز تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس ضمن میں ایس بی سی اے کے ڈی جی آغا مقصود عباس نے نمائندہ جسارت کے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ پارکنگ کے لیے علیحدہ فلور کی اجازت ہوگی اور یہ بھی عدالت کے آرڈر کے مطابق ہی ہوگی۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی واضح کردیا گیا ہے کہ کسی بلڈر کو 6 منزل سے بڑی رہائشی و تجارتی عمارت بنانے اور اس کی بکنگ کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ اس مقصد کے لیے بلڈرز کو حلف نامہ بھی جمع کرانا ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے اجراء سے بلڈرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے تاہم پارکنگ کے لیے فلورز کی تعداد کی تعمیرات کا حکم واضح نہ ہونے سے ایک بار پھر خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ بلڈرز پارکنگ فلورز میں غیر قانونی تعمیرات کرسکتے ہیں جیسے کہ ماضی میں ہوتا رہا۔ بلکہ اب بھی کئی عمارتوں کی پارکنگ کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ شہریوں نے کہا ہے کہ عدالت کو پارکنگ فلورز کے حوالے سے بھی واضح احکامات جاری کرنے چاہئیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عدالت کی جانب سے صرف 6 منزلہ عمارتوں کی تعمیرات کی اجازت کی وجہ سے کم و بیش ڈھائی ہزار بلند عمارتوں کی تعمیرات کے منصوبے متاثر ہوئے ہیں۔