عاصمہ جہانگیر بھی گئیں

248

پاکستان میں حقوق انسانی جمہوریت قانون اور انصاف کے حوالے سے جد وجہد کرنے والی عاصمہ جہانگیر اتوار کے روز انتقال کرگئیں۔ عاصمہ جہانگیر کو قانونی جد وجہد کے حوالے سے کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ عدلیہ بحالی کی تحریک میں بھی وہ خاصی فعال تھیں۔ عاصمہ جہانگیر فوجی آمروں کے خلاف ڈٹ جانے کے حوالے سے بھی شہرت رکھتی تھیں۔ دنیا بھر میں عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر افسوس کیا گیا۔ عاصمہ جہانگیر کو فوج ججوں اور جرنیلوں پر تنقید کے حوالے سے نڈر قرار دیا جاتا ہے جب کہ ان کی جرأت اسلام، مذہب، علما اور اسلامی سزاؤں کے خلاف ان کے بیانات اور خیالات کے حوالے سے زیادہ اہم ہے۔ ان چیزوں پر لب کشائی کرنے والے یقیناًاپنے رب کی پکڑ سے بھی نہیں ڈرتے۔ بہر حال اب عاصمہ جہانگیر اپنا کیس لے کر سب سے بڑی عدالت میں گئی ہیں جہاں فیصلہ کرنے والا انصاف ہی کرے گا۔ ان کے بارے میں تبصروں، بیانات اور اختلافات سے قطع نظر عاصمہ جہانگیر کو پاکستان میں آئین، جمہوریت اور انسانی حقوق کی جد وجہد کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔ یہ کہنا بھی غیر ضروری ہے کہ یہ خلا پر نہیں ہوسکے گا۔ قدرت کا کارخانہ ہر انسان کا نعم البدل سامنے لے آتا ہے۔ یہ ضرور ہے کہ اس جد وجہد سے آنے والے وکلا اور کارکن سیکھنے کا موقع ہاتھ سے نہ جانے دیں اور یہ بھی کہ ہر ذی نفس کو موت کا مزا چکھنا ہے اسے بھی یاد رکھیں۔