دسواں آل کراچی یوتھ فیسٹیول آرٹس کونسل کے زیر اہتمام 17تا24 فروری کو منعقد ہوگا ۔ محمد احمد شاہ

724
کراچی ( اسٹا ف رپورٹر)دسواں آل کراچی یوتھ فیسٹیول آرٹس کونسل کے زیر اہتمام 17تا24 فروری کو منعقد ہوگا جس میں 50ہزار نوجوانوں کے درمیان 12مختلف شعبوں میں مقابلے ہوں گے۔ ہر شعبے میں کامیاب ہونے والے نوجوانوں کو ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ 50ہزار پر رجسٹریشن بند نہ کرتے تو رجسٹریشن حاصل کرنے والوں کی تعداد2لاکھ سے زیادہ ہوجاتی جن کو سنبھالنا مشکل تھا اس لئے رجسٹریشن کے لئے 50ہزار کی حد مقرر کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے جمعرات کو خازن شہناز صدیقی اور یوتھ کمیٹی کے چیئرمین اسجد بخاری کے ہمراہ آرٹس کونسل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ آرٹس کونسل گزشتہ 9برسوں سے یوتھ فیسٹیول کا انعقاد کررہی ہے اور آرٹس کونسل ہی نے ملک بھر میں سب سے پہلے نوجوانوں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جہاں وہ اپنے فن کا مظاہرہ کرسکیں۔ تاہم اس سال کا یوتھ فیسٹیول اس لحاظ سے منفرد ہے کہ آرٹس کونسل کی جانب سے گزشتہ 6ماہ میں ایک سو سے زیادہ تعلیمی اداروں میں ساڑھے 17ہزار سے زائد طالب علموں کو تربیت دی جاچکی ہے جبکہ اب تک فیسٹیول میں نوجوانوں کی تقریباً 50 ہزار تعداد رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔ نوجوانوں کی بے انتہا دلچسپی کو دیکھتے ہوئے 50ہزار پر رجسٹریشن بند کرنا پڑھ رہی ہے کیوں کہ اس سے زیادہ نوجوانوں کے لئے ہمارے پاس فی الوقت سہولت نہیں ہے ایک ہفتہ کے دوران 12 شعبوں میں نوجوانوں کے درمیان مقابلہ ہوگا جن میں وہ ساڑھے 17ہزار طالب علم بھی شامل ہوں گے جن کو ہم نے تربیت دی ہے جن شعبوں میں مقابلہ ہوگا ان میں اُردو،انگلش اور سندھی میں تقریری اور مضمون نویسی کے مقابلے،رقص، موسیقی، تھیٹر، مصوری، فوٹو گرافی، کوئز اور شارٹ فلمز کے مقابلے شامل ہیں جبکہ اس موقع پر بچوں کی تربیت کے لئے پینٹنگ، فوٹو گرافی، مضمون نگاری،موسیقی اور تھیٹر کے ورکشاپ بھی منعقد کئے جائیں گے۔ محمد احمد شاہ نے کہاکہ دُنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں آرٹ و کلچر کو بطور مضمون پڑھایا جاتا ہے مگر ہمارے ہاں اس کا فقدان ہے۔ آرٹس کونسل نے نوجوانوں کو یہ سہولت مہیا کی اور ہمارے تربیت یافتہ لاکھوں نوجوان مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آرٹس کونسل کا بنیادی مقصد آرٹ و کلچر کو فروغ دینا ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ معاشرہ کو جس چیز کی ضرورت ہے اس سے بے گانہ نہیں رہا جاسکتا چونکہ پاکستان کے نوجوانوں کو آرٹ، کلچر، موسیقی اور ادب کی تربیت حاصل کرنے کی سہولت میسرنہیں اس لئے یہ ذمہ داری بھی آرٹس کونسل پورا کررہی ہے کیوں کہ یہ بھی تعلیم ہے اور آدمی کو انسان بنانے کے لئے یہ تعلیم ضروری ہے۔ اگر ایک اچھا انسان نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آرٹسٹوں، ادیبوں اور دانشوروں کے ساتھ کام کرنے اور ان کو پڑھنے سے معاشرے کے ساتھ تعلق جڑتا ہے آج دُنیا کے تقاضے اور طرزِانداز تبدیل ہوا ہے اس سے سب سے زیادہ نوجوان متاثر رہے ہیں ان کی ذہن سازی نہ کی گئی تو ہمیں اجتماعی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔ ہمیں بھی اپنی سوسائٹی سے عدم برداشت اور تشدد کو ختم کرنے کے لئے نوجوانوں کی ذہن سازی کرنا ہوگی اور وہ علم و ثقافت اور آرٹ کے فروغ سے ہی ہوسکتا ہے۔فیسٹیول میں رجسٹریشن ہونیوالے نوجوانوں کے پہلے مرحلے میں آڈیشن منعقد کئے جائیں گے۔ بعد ازاں منتخب کردہ نوجوانوں میں فائنل مقابلے منعقد ہوں گے۔ فیسٹیول کا افتتاح 17فروری شام 7بجے ہوگا جبکہ اختتامی تقریب24 فروری کو منعقد ہوگی۔ فیسٹیول میں ملک کے معروف گلوکاروں کی پرفارمنس بھی ہوگی جس میں نبیل شوکت، عاصم اظہر اور حمزہ اکرم قوال شامل ہیں۔