حکمران طبقہ غیر زرعی شخصیات پر مشتمل ہے،علی احمد گورایہ

213

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جب بھی حکومت آتی ہے ہمیشہ زرعی شعبے کی ترقی متاثر ہوئی ہے حکمرانوں کاطبقہ غیر زرعی شخصیات پر مشتمل ہے اور بیور کریسی کو بھی زراعت سے کوئی دلچسپی نہیں ہے،ان دونوں گروہوں کی توجہ دبئی ، لندن اور کینیڈا میں پلازے تعمیر کرنے یا جائدادیں خریدنے پر ہے،اس طرز عمل نے پاکستان کی زراعت کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا،زراعت کی ترقی صرف پیکیج سے نہیں ہوتی،زرعی ثقافت کو سمجھنے کی سائنس کا نام ہے جس طرح انڈیا کے صوبہ ہریانہ میں تمام صوبائی حکومتوں نے زراعت پر توجہ دی جس سے ہریانہ زرعی اعتبار سے انڈیا کی خوشحال ریاستوں میں شامل ہے،وہاں کسان کی فصل اگر ضرورت سے زیادہ ہو جائے تو اسے نقصان نہیں ہوتا کیونکہ انڈین حکومت مقررہ نرخ پر زرعی اجناس خریدنے کی پابند ہوتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کاشت کاروں کو ریلیف دینا چاروں صوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے جبکہ حکومتی ترجیح کچھ اور ہے کسی حکومت کی زرعی پالیسی نہیں ہے صرف ایڈہاک پر کام چلایا جا رہا ہے وفاق اور چاروں صوبائی حکومتیں کسان دشمنی کا ثبوت دے رہی ہیں پوری دنیا میں زراعت پر سبسڈی دے رہی ہے ہم نے ختم کردی ہے کاشت کار ہر سال 250ارب کا ڈیزل استعمال کرتے ہیں جبکہ حکومت فی لیٹر 40روپے ٹیکس بھتا وصول کر رہی ہے زراعت اور دیگر شعبوں سے اربوں روپے کے فنڈز ختم کر کے اورنج ٹرین کی مد میں لگائے جارہے ہیں کسی حکومت نے بھی کاشت کاروں کی بہتری اور فلاح کیلیے کوئی پالیسی نہیں بنائی بلکہ آج تک بننے والی تمام پالیسیاں اور ادارے و محکمے کاشت کاروں کے دشمن ہیں،کاشت کار کو محکمے کھا رہے ہیں اور اصل فائدہ ملز مالکان اور تاجر اٹھا رہے ہیں،حکومتی پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔کاشت کاروں کے مسائل پر کمیٹی بنائی جائے جس میں کاشتکاروں کے نمائندے شامل ہوں ۔