اہم خبریں

270

عوۃ اور ایف آئی ایف کیخلاف کارروائی کا خیر مقدم

واشنگٹن (صباح نیوز) امریکا نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیم جماعت الدعوۃ اور اس کی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاونڈیشن سمیت دیگر بلیک لسٹ کیے گئے گروپوں کے خلاف کارروائی کی معلومات طلب کر لیں۔ امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان کے مطابق پاکستان کی جانب سے جماعت الدعوۃ اور ایف آئی ایف کے خلاف کارروائی خوش آیند ہے۔ امریکا کو ابھی پاکستانی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی مزید تفصیلات درکار ہیں جس میں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ان گروپوں کے خلاف کس طرح کے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں؟ اور یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا پیرس میں 18 سے 23 فروری تک اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی کا شکار ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی امریکی قراردار بھی زیر غور آئے گی۔

بلوچستان سے ناروا سلوک: وفاق میں گریڈ 22 کاکوئی افسر نہیں

اسلام آباد (آن لائن) وفاق میں بیوروکریسی کی تعیناتی میں بلوچستان کو اس کا حق نہیں دیا جا رہا ہےِ اس وقت گریڈ 22 کا کوئی بھی وفاقی سیکرٹری بلوچستان سے نہیں ہے، وفاق بلوچستان سے ناروا سلوک کر رہا ہے۔ بلوچستان کا موقف ہے کہ ESTA کوڈ کے تحت وفاق میں بلوچستان کو پورا حق نہیں دیا جارہا۔ OMG کے قانون 9 کے تحت وفاقی ملازمین میں بلوچستان کا 10 فیصد حصہ مختص ہے مگر ہمیشہ سے پنجاب کے لوگوں کو فوقیت دی جا رہی ہے اور بلوچستان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔

فاٹا ‘ سینیٹ امیدواروں کی نامزدگی میں تجویزو تائید کنندہ کی شق منہا

اسلام آباد (اے پی پی) صدر مملکت ممنون حسین نے فاٹا سے سینیٹ امیدواروں کے کا غذات نامزدگی میں تجویز اور تائید کنندہ کی شق نکال دی ہے۔ فاٹا کے موجودہ 11 اراکین نے 4نشستوں کے لیے 27 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں تجویز اور تائید کنندہ کے طور پر دستخط کیے تھے۔ الیکشن کمیشن کی جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق فاٹا سے منتخب 11 اراکین قومی اسمبلی سینیٹ انتخابات میں4 نشستوں پر صرف 5 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں تجویز یا تائید کنندہ بن سکتے تھے تاہم انہوں نے 27 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں دستخط کیے ۔ اس طرح اگر صدر مملکت کی جانب سے کاغذات نامزدگی میں موجود یہ شق نہ نکالی جاتی تو صرف 5 امیدوار ہی انتخابی عمل میں حصہ لینے کے اہل تھے۔ صدر مملکت نے فاٹا کی حد تک اس شق کو نامزدگی فارم سے نکال دیا ہے۔

فوجی دستہ تربیت اور مشاورتی مشن پرسعودیہ بھیج رہے ہیں،

آئی ایس پی آر راولپنڈی (اے پی پی) پاکستان سعودی عرب دوطرفہ سلامتی تعاون کے تسلسل میں پاک فوج کا دستہ تربیت اور مشاورتی مشن پر سعودی عرب بھجوایا جارہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کا یہ دستہ اور پہلے سے موجود پاک فوج کے دستے سعودی عرب سے باہر تعینات نہیں ہونگے۔ یہ پاکستان کے خلیج تعاون تنظیم (جی سی سی) اور علاقائی ممالک کے ساتھ دوطرفہ سلامتی کے شعبے میں تعاون کا حصہ ہے۔

پاک فوج نے تتہ پانی میں بھارتی چوکی تباہ کردی،5فوجی ہلاک ‘ کئی زخمی

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج نے اسکول وین پر فائرنگ کرنیوالی والی تتہ پانی میں بھارتی چیک پوسٹ کو تباہ کردیا‘ پاک فوج کی کارروائی میں 5بھارتی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

2019ء میں پاکستان امریکی اثر و رسوخ سے نکل جائیگا، امریکی ایجنسیاں

واشنگٹن (آن لائن) امریکا کی 17 انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کانگریس کو خبر دار کیا ہے کہ 2019ء میں پاکستان امریکا کے اثر و رسوخ سے باہر نکل کر چین کے مدار میں داخل ہوجائے گا اور یہ عمل جنوبی ایشیائی خطے میں واشنگٹن کے مفادات کے لیے خطرے کا باعث بنے گا۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے یہ جائزہ ایک سالانہ رپورٹ کا حصہ ہے، جو امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈینیل آر کوٹس نے منگل کو سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے پیش کی، جس میں امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی جانب سے دنیا بھر کے خطرات سے آگاہ کیا گیا۔17 ایجنسیوں کی اس مشترکہ رپورٹ میں سی آئی اے، ڈی آئی اے، ایف بی آئی اور نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے بھی اپنے جائزے کو شامل کیا ہے۔ اس رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں ایجنسیوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کی جانب سے نئے ’جوہری ہتھیاروں کی تنصیب، عسکریت پسندوں سے تعلقات کو برقرار رکھنا، انسداد دہشت گردی کے تعاون کو روکنا اور چین کے ساتھ قریبی تعلقات امریکی مفادات کے لیے خطرے کا باعث بنیں گے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ عسکریت پسند گروپ پاکستان میں موجود مبینہ محفوظ پناہ گاہوں کا فائدہ اٹھائیں گے اور امریکی مفادات کے برخلاف بھارت اور افغانستان پر حملے کی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کی پیداوار جاری رکھے ہوئے ہے اور کم فاصلے تک کے ٹیکٹیکل ہتھیار، سمندری کروز میزائل، ائر لانچ کروز میزائل اور بڑے فاصلے تک جانے والے بیلسٹک میزائل سمیت نئے طریقوں کے ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ نئی اقسام کے جوہری ہتھیار خطے میں نئے خطرات کو جنم دیں گے اور سیکورٹی کے عدم استحکام کا باعث بنیں گے۔ امریکی ایجنسیوں نے رپورٹ میں امید ظاہر کی ہے کہ لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی جاری رہنے کے باعث پاک بھارت کشیدگی برقرار رہے گی۔ایجنسیوں نے کانگریس کو آگاہ کیا کہ 2019ء میں بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی جاری رہے گی اور اس میں غیر معمولی اضافہ خطرے کو مزید بڑھانے کا باعث ہوسکتا ہے۔