عدالت عظمٰی کا شریف خاندان کی بند شوگر ملیں کھولنے کا حکم

211

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) عدالت عظمیٰ نے جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں سے گنا خریداری کیس کی سماعت کے دوران رحیم یار خان میں ہائی کورٹ کے حکم پر بند کی گئی شریف خاندان کی شوگر ملوں کو کھولنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ کسانوں کے مفاد میں بند کی گئی شوگر ملیں کھول رہے ہیں کیونکہ کسانوں اور شوگر مل مالکان کے درمیان کوئی مفاہمت نہیں ہو سکی‘ جہانگیر ترین کی ڈکٹیشن پر ملوں کو بند نہیں کریں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ بند شوگرملیں کھولنے کی استدعا پہلے مسترد کر دی تھی لیکن اب حسیب وقاص، اتفاق اور چودھری شوگر ملیں کسانوں سے گنا خریدیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ تینوں
شوگر ملیں کسانوں سے گنا خریدنے کے لیے الگ سے بینک اکاؤنٹس بنائیں اور تینوں شوگر ملیں اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات ہر ماہ عدالت کو فراہم کریں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے جنوبی پنجاب میں گنے کی خریداری سے متعلق کیس کی سماعت شروع کی تو وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ جہانگیر ترین کی کمپنیاں گنے کی کرشنگ اپریل کے بعد بھی کرتی رہیں گی ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ شوگرملیں کمشنر کے مختص کردہ پوائنٹ سے گنا اٹھائیں گی‘ کسان کی ٹرالی جتنے دن شوگرمل کے باہرکھڑی رہے گی ‘خرچہ شوگر مل برداشت کرے گی۔ وکیل اعتزازاحسن نے کہاکہ گنے کا وزن شوگرمل کے اندر ہی ہوسکتاہے‘ جنوبی پنجاب میں وزن کرنے والے کانٹے نہیں ہیں جس کا پرمٹ آئے گا اس سے گنا خریدا جائے گا۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ شوگرمل مالکان نے پک اپ پوائنٹس سے گنا خریدنے اور رقم اداکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ان معاملات میں ہتھوڑے کا سہارا نہیں لے سکتے ہیں‘ شوگر ملوں نے کسان کے ساتھ قابل عمل حل نکالنا ہے‘ پورے صوبے میں کوئی مل رقم نہیں دے رہی اورشوگر مل والے یہ بتائیں کیا ریٹ دیں گے؟ اس دوران کسان اتحاد کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں160روپے فی من کا ریٹ دیا جائے اور پک اپ پوائنٹ سے گنا خریدیں۔ بعد ازاں عدالت نے شریف خاندان کی بند شوگر ملیں کھولنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔