میں نے بابا رحمتے کا نام لیا تھا، نہال ہاشمی رہا ہوتے ہی برس پڑے

208

راولپنڈی (خبرایجنسیاں) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن ) کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی عدلیہ مخالف تقریر پر ایک ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا ہو گئے ہیں۔جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے جذباتی انداز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے سوال کرتا ہوں کہ میں نے کب بابا رحمتے یا عدالت کا نام لیا تھا ؟میں تو سازشیوں سے مخاطب ہوں جن کے ہاتھ میں میری جان نہیں۔ان کا کہناتھاکہ مجھے انتقام کا نشانا بنایا گیا یا انصاف کا
بول بالا کیا گیا ؟ مجھے جیل بھیجا جاسکتا تھا ،گولی ماری جاسکتی تھی مگر جان اللہ کے ہاتھ میں ہے، آج بھی کہتا ہوں کہ میں چور نہیں ہوں اور شرمندہ بھی نہیں۔نہال ہاشمی نے کہا کہ مجھے پاکستان جمہوریت اور نواز شریف سے محبت سے کوئی نہیں روک سکتا،میں آج بھی کسی سازشی سے نہیں ووٹ اور جمہوریت کے تقدس کا احترام کرنے والے پاکستانیوں سے مخاطب ہوں۔سابق ن لیگی سینیٹر نے ملک کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب کو قرار دیا اور کہا کہ نیب افسران کے گھروں پر چھاپا مارو پاکستان کی آدھی دولت مل جائے گی۔رہائی کے وقت کارکنوں کی بڑی تعداد نے نہال ہاشمی کو پھولوں کے ہار ڈالے ،اس موقع پر سابق وزیراعظم نوازشریف کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی۔