اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست جاری،قومی اسمبلی کا پہلا حلقہ چترال گوادر آخری قرار

2398

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن نے نئی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرستیں جاری کر دیں، قومی اسمبلی کی 272 جنرل نشستوں میں سندھ کی 61 اور فاٹا کی 12 نشستیں برقرار جبکہ پنجاب کی 7نشستیں کم ہو گئیں، خیبر پختو نخوا کی 4، بلوچستان کی 2، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک نشست بڑھ گئی۔ حلقہ این اے ون اب پشاور کے بجائے چترال ہوگیا ہے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کی تعداد پہلے جتنی ہی رکھی گئی ہے۔الیکشن کمیشن کی جاری قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقہ جات کی ابتدائی فہرست کے مطابق بلوچستان میں قومی اسمبلی کی نشستیں 14 سے بڑھ کر 16 ہو گئیں، صوبہ خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی میں پہلے 35 نشستیں تھیں جو حلقہ بندیوں کے بعد بڑھ کر 39 ہو گئیں۔پنجاب کی قومی اسمبلی کی نشستیں کم ہو گئیں، پہلے 148 نشستیں تھیں جو کم ہو کر 141 ہو گئیں،سندھ اور فاٹا کی نشستوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہوا، قومی اسمبلی میں صوبہ سندھ کی نشستیں یا حلقے اب بھی 61 اور فاٹا کے 12 ہوں گے، وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی کی نشستیں 2 سے بڑھ کر 3 ہوں گی۔فہرست میں بھی مجموعی طور پر قومی اسمبلی جنرل نشستیں یا حلقے 272ہی رکھے گئے ہیں لیکن اس بار حلقوں کے نمبر بدل گئے ہیں، اب این اے ون پشاور نہیں چترال ہے،حلقہ بندیاں شمال سے کلاک وائز یعنی گھڑی کے مطابق کی گئی ہیں۔پشاور کے حلقوں کا آغاز این اے 27 سے ہو رہا ہے،اسلام آباد کے حلقے این اے 48 اور 49 کے نمبر اب وزیرستان میں شامل ہو گئے جبکہ وفاقی دارالحکومت کے حلقے این اے 52، 53 اور 54 ہوں گے۔پنجاب کے حلقے پہلے راولپنڈی سے شروع ہوتے تھے، اب اٹک سے شروع ہوں گے جو این اے 55 ہوگا، راولپنڈی کے 7 حلقے 55سے سے 61 تک ہوں گے، لاہور کے حلقے نمبر 123 سے این اے 136 تک ہوں گے،پنجاب کا آخری حلقہ این اے 195 راجن پور ہو گا۔سندھ میں حلقوں کا آغاز این اے 196 ڈسٹرکٹ جیک آباد سے ہو گا، کراچی کے 21 حلقے این اے 236 ملیر سے شروع ہو کر این اے 256 سینٹرل فور تک ہوں گے ، جو سندھ کا آخری حلقہ ہو گا۔بلوچستان کے حلقوں کا آغاز این اے 257 قلعہ سیف اللہ سے ہو گا، بلوچستان کا آخری حلقہ این اے 272 لسبیلہ گوادر ہو گا۔صوبائی اسمبلیوں میں نئی حلقہ بندیوں کے بعد ارکان کی نشستوں کی تعداد میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی 51، خیبر پختونخوا میں 99،پنجاب میں297جبکہ سندھ میں 130نشستیں ہونگی۔الیکشن کمیشن کے مطابق ان حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت 30دن کے لیے ہوگی،حلقہ بندیوں پردستاویزات کے ساتھ اعتراضات تحریری طور پر 3 اپریل 2018ء تک دفتری اوقا ت کے دوران سیکرٹری الیکشن کمیشن کو جمع کرائے جاسکتے ہیں،4 اپریل سے اعتراضات سنے جائیں گے اور 3 مئی کو حتمی طور پر حلقہ بندیوں کی اشاعت کر دی جائے گی۔