شام میں معصوم اور بے گناہ افراد کا قتل عام تشویش ناک اور لمحہ فکر ہے،میاں مقصود

164

لاہور(وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ شام میں معصوم اور بے گناہ افراد کا قتل عام تشویش ناک امر اور لمحہ فکر ہے۔ حکومت پاکستان شام میں معصوم اور بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر سفارتی تعلقات کو استعمال کرکے اپنا کردار اداکرے۔اس وقت پاکستان امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔شام کے معاملے کے حل کے لیے بھی پاکستان کو اپنا مرکزی کردار اداکرناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ باہمی اختلافات کا شکار ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بحیثیت مسلمان ہمیں یہودونصاریٰ کامقابلہ کرنے کے لیے اپنے باہمی اختلافات کو ختم کرکے آگے بڑھنا ہوگا اور مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔روس اور امریکا اپنی جنگ شام میں لڑرہے ہیں۔عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں آگ اورخون کا یہ کھیل جاری رہے،اس لیے عراق،لیبیا اور یمن کے بعدشام میں خانہ جنگی کی کیفیت پیداکی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک مشرق وسطیٰ میں بلامبالغہ لاکھوں مسلمانوں کوشہید کردیا گیا ہے اوران کی تعدادمیں روزبروزاضافہ ہوتاچلاجارہاہے۔اسلام مخالف قوتیں امت مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے لیے متحد ہوچکی ہے۔جب تک امت مسلمہ اتحادویکجہتی کامظاہرہ نہیں کرے گی دنیا میں مسلمان یونہی پستے رہیں گے۔ایک سوچی سمجھی بڑی سازش کے تحت مسلمانوں کو آپس میں لڑوایاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جومظالم شام میں ہورہے ہیں اگر وہی کسی یورپی ممالک یاامریکا،روس میں ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔انسانی ہمدردی کادم بھرنے والی این جی اوز،اقوام متحدہ اوریورپی ممالک کاطرزعمل ہی کچھ اور ہوتا مگر مسلمان ممالک میں ہونے والی خانہ جنگی کے معاملے پر دنیا نے اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان شام کے مسئلے کاپائیدار حل نکالنے کی غرض سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مصالحت کی پالیسی کو اختیار کرے اور اس سلسلے میں ترکی کی حکومت سے بھی تعاون لیاجائے۔شام میں کسی بھی صورت میں بے گناہ افراد،خواتین اور بچوں کی ہلاکت قابل قبول نہیں ہے۔