فاٹا میں سرکاری محکموں کے اربوں روپے نجی اکاؤنٹس میں رکھنے کا انکشاف

141

جنوبی وزیرستان (آن لائن) فاٹا کے قبائلی علاقوں کے سرکاری محکموں کے اربوں و کروڑوں روپے کے فنڈز سرکاری بینک اکاؤنٹ کے بجائے پرائیویٹ اکاؤنٹس میں رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ اے جی پی آر حکام کی تصدیق۔ ذرائع کے مطابق فاٹا کے قبائلی علاقوں اور خصوصاً جنوبی وزیرستان کے سرکاری محکموں کے اربوں و کروڑوں روپے کے فنڈز سرکاری بینک اکاؤنٹس میں رکھنے کے بجائے محکموں کے افسروں اور کلرک مافیا کی ملی بھگت سے پرائیویٹ بینک اکاؤنٹس کھول کر اس میں رکھے جارہے ہیں۔اس سلسلے میں اے جی پی آر کے حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بھاری سرکاری فنڈز پرائیویٹ اکاؤنٹس میں رکھنے کی تصدیق کرتے ہوئے اس اقدام کو غیر قانونی اور انتہائی خطرناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محکموں کے آفیسرز اور کلرک مافیا کی ملی بھگت سے یہ کام کیا جارہا ہے تاکہ باآسانی خورد برد کی جاسکے۔ انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا کے بندوبستی علاقوں میں پرائیویٹ بینک اکاؤنٹس میں سرکاری رقم رکھنے کی انکوائری شروع کردی گئی ہے۔تاہم فاٹا کے قبائلی علاقوں کے سرکاری محکموں کی جانب سے پرائیویٹ بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقم رکھنے کا بھی نوٹس لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں اور اس حوالے سے عنقریب چھاپے مارے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ فاٹا کے قبائلی علاقوں کے پولیٹیکل ایجنٹ جب تبدیل ہوجاتے ہیں تو ان کے اہلکار پولیٹیکل ایجنٹ کے تبادلے کے بعد ان کے جعلی دستخط سے بھاری رقوم نکالتے ہیں۔ ایک اور انکشاف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع ٹانک میں نیشنل بینک حکام اور ایک سرکاری محکمہ کے درمیان 50 لاکھ روپے کے ایک چیک کو جعلی طریقے سے کیش کرنے پر تنازعہ چل رہا ہے ۔جسے انتہائی خفیہ رکھا گیا ہے ۔