نئے ٹیکس لگانے کے حوالے سے آئی ایم ایف کی ہدایات قابل مذمت ہیں ، میاں مقصود

143

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے نئے ٹیکس لگانے کے حوالے سے حکومت پاکستان کو دی گئی ہدایات انتہائی تشویش ناک اور قومی مفاد کے منافی ہیں۔ثابت ہوچکاہے کہ پاکستان کی معاشی پالیسیاں درحقیقت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک چلارہے ہیں۔ اپنی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی بدولت حکمران عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے وسائل سے مالا مال بنایا ہے مگر بدقسمتی اس بات کی ہے کہ محب وطن قیادت کے فقدان کی وجہ سے ہم بحیثیت قوم ساری دنیا میں کشکول پھیلانے پر مجبور ہیں۔ زرمبادلہ کے گرتے ذخائر نے مستقبل میں معاشی ترقی کے عکس کو دھندلا دیا ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 5.6 فیصد تک رہنے کی پیشنگوئیاں کی جارہی ہیں۔ حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں کی بدولت عوام کودووقت کی روٹی تک میسر نہیں۔ ملک کی نصف آبادی دوڈالر یومیہ کمانے سے بھی قاصر ہے۔انہوں نے کہاکہ معیشت کی صورتحال خراب سے خراب ترہوتی چلی جارہی ہے۔ حکمرانوں نے مالی کرپشن کرکے اور پروجیکٹس میں کمیشن کھاکر قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کاسلسلہ جاری رکھا ہواہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔اگر پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو کرپشن کا قلع قمع کرتے ہوئے تما م کرپٹ عناصر کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنے ہوں گے۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ رہی سہی کسر کئی کئی گھنٹے تک لاہور سمیت ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے۔ایسے محسوس ہوتاہے کہ حکومت کے تمام تر دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ اگر بجلی کے بحران کااب بھی خاتمہ نہیں ہوسکا تو حکومت نے آخر عوام کو کیاریلیف دیا ہے؟۔ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صنعتیں بند اور مزدور بے روزگارہوکر فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملکی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ سودی طرز معیشت کاخاتمہ کرکے اسلامی طرزمعیشت کو اختیار کیا جائے۔