نیب: فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی سمیت 12کیسز میں تحقیقات کی منظوری

829

کراچی /اسلام آباد/پشاور( رپورٹ : محمد انور+ خبر ایجنسیاں ) قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے میسرز فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی سمیت 12کیسز میں تحقیقات کی منظوری دے دی
ہے ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں میسرز فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کراچی اور محکمہ بورڈ لینڈ یوٹیلائزیشن سمیت 12کیسز میں تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق گزشتہ سال فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کے نام سے رہائشی و تجارتی پلاٹوں کی ایک بڑی اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا یہ منصوبہ کراچی کے علاقے اسکیم 33 کے قریب علاقے میں تھا۔ اس منصوبے کی تشہیر بھی جدید طریقوں پر کی گئی تھی جس کے نتیجے میں سادہ لوح افراد نے یہاں پلاٹ خریدنے کے لیے غیر معمولی دلچسپی لی جس کے نتیجے میں اس اسکیم کے فارم جس کی قیمت 250 روپے تھی بینک سے فروخت کے بعد 700روپے تا 3 ہزار روپے تک بھی فروخت ہوا۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکیم کے اشتہارات سے ایسا تاثر مل رہاتھا کہ یہ ایک اہم دفاعی ادارے کی اسکیم ہے۔ تاہم نیب کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسکیم کے لیے محکمہ بورڈ آف لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ کی جانب سے الاٹ کی جانے والی اراضی میں جعلسازی کی گئی ہے جبکہ اس اسکیم کا ملک کے کسی اہم ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ خیال ہے کہ جعلسازی کے اس اسکینڈل میں شہریوں کے اربوں روپے پھنس گئے ہیں۔ علاوہ ازیں نیب ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں خالد محمود چڈا چیف ایگزیکٹو افسر پی آئی ڈی سی اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل عبید اللہ خان سابق آئی جی ایف سی بلوچستان کیخلاف مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کی منظوری ۔ایگزیکٹو بورڈ نے بریگیڈئر اسد شہزادہ کیخلاف مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کی منظوری دی۔ محکمہ صحت سندھ کے افسران واہلکاروں اور میسرز المڈسلوشن کے مالکان و ڈائریکٹر زکیخلا ف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر قومی خزانے کو 377ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ڈاکٹراحسان علی وائس چانسلر، افسران و اہلکاروں عبد ا لولی خان یونیورسٹی مردان کیخلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر 161 گاڑیوں کی خریداری اور یونیورسٹی کے پیٹرول کے فنڈز میں خورد برد کا الزام ہے ۔ایگزیکٹو بورڈ نے محکمہ آبپاشی کے افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ غبیرڈیم کے تعمیراتی ٹھیکے میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے ۔اجلاس میں قاری ذوالفقار علی سیالوی بروکر اور حاجی عبدالغفور نیو ماڈل ٹاؤن ڈسکہ کیخلاف دھوکا دہی اور بدعوانی کے الزام کی انکوائری کی منظوری دی۔اطہر حیات چیف ایگزیکٹو آفیسر میسر باہم ایسوسی ایٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزم پر مبینہ طور پر آف شورکمپنی کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ اجلاس نے نیک محمد ڈائریکٹر (ایف اینڈ پی) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور ،جعفر جارج سابق صوبائی وزیر بلوچستان ،پروکیورمنٹ کمیٹی برائے ایم آئی ۔E 171، ہیلی کاپٹر، حکومت بلوچستان اور دیگر،سائین رکھیو میرانی سابق ڈی آئی جی لاڑکانہ اور دیگر ،سردار عاطف خان مزاری ایم پی اے ،گیان چند اصرانی سابق وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیا د پر 10ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب ’’احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے ۔ دوسری جانب احتساب عدالت نے میڈاس ایڈورٹائزنگ کو اشتہاری مہم دینے کی مد میں قومی خزانے کو 128 ملین نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار سابق سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی فاروق اعوان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ادھرسرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کے معاملے میں خیبر پختونخوا حکومت نے اپنا جواب نیب میں جمع کراتے ہوئے متعلقہ ریکارڈ اور سفر کرنے والی شخصیات کی معلومات بھی فراہم کر دی ہیں۔ نیب میں جمع کرائے گئے جواب میں خیبر پختونخوا حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان نے بل ادا کر کے ہیلی کاپٹر استعمال کیا۔