میڈیا اور عدالتوں میں باتوں کی کوئی حیثیت نہیں ، وزیر ا عظم

800
کرک: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آئل وگیس پروسیسنگ پلانٹ کا افتتاح کررہے ہیں
کرک: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آئل وگیس پروسیسنگ پلانٹ کا افتتاح کررہے ہیں

کرک (خبر ایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج میڈیا اور عدالتوں میں جو باتیں ہوتی ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں ، حیثیت صرف عوام کے ووٹ کی ہے ، عوام کو آئندہ انتخابات میں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ماضی کی طرح کرپشن اور گالیاں چاہییں یا ترقی کا سفر جاری رکھنا چاہتے ہیں ، نواز شریف کے وژن نے پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کے راستے پر ڈال دیا ہے، ملک میں توانائی بحران پر قابو پا لیا ہے اور بجلی سرپلس ہے ، ماضی میں ایک ہزار ٹن گیس سیاسی رشوت کے
طور پر بانٹی جاتی تھی، آج 10ارب روپے سالانہ آمدن ہوتی ہے، ن لیگ کی حکومت نے اتنے کام کر لیے جو گزشتہ60برس میں بھی نہیں ہوئے ۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے کرک میں نیشپا تیل و گیس اور ایل پی جی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ منصوبے سے اوجی ڈی سی ایل کوسالانہ 60ارب روپے کی آمدنی ہوگی، منصوبے میں42 ارب روپے کی رائلٹی ادا کی جاچکی ہے، امید ہے منصوبے سے مقامی آبادی کو گیس کی فراہمی بہتر ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ تیل و گیس منصوبے پر 20 ارب روپے لاگت آئی ہے جبکہ منصوبے سے پیدا ہونے والی گیس کی مالیت سالانہ 7 ارب روپے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو ملک میں گیس اور بجلی کا بحران تھا، یہاں پیداہونے والی گیس کا زیادہ حصہ ضائع ہو رہاتھا، سارے کام رکے ہوئے تھے لیکن آج صورتحال بہتر ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ویسے تو وفاقی حکومت کبھی بھی پیسے نہیں دیتی نہ ہی ایسی کوئی روایت ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے کے پی کے حکومت کو آدھا خرچ دینے کی پیشکش کی ہے تیل کی قیمت حکومت ان کو ادا کرتی ہے اور وہ تیل مارکیٹ میں فروخت کر کے قیمت پوری کر لیتی ہے` 20ارب روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے یہ معمولی سرمایہ کاری نہیں ہے یہ منصوبہ تقریباً 400ٹن ایل پی جی روزانہ پید اکر رہا ہے جب یہ حکومت آئی تو اس وقت پورے پاکستان کی گیس پیداوار ایک ہزار ٹن کے لگ بھگ تھی جو سیاسی رشوت کے طور پر لوگوں کو بانٹی جاتی تھی آج 1800ٹن کی پروڈکشن ہے جس میں سے ایک ٹن بھی کسی کو کوٹے کے طور پر سیاسی رشوت نہیں دی گئی اس سے پاکستان کو 10ارب روپے سالانہ آمدن ہوتی ہے اس سے پہلے چند افراد اس پیسے سے ارب پتی بن گئے یہ 10ارب روپے پاکستان کے پاس آنا چاہیے تھا مگر چند ہاتھوں میں سیاسی رشوت کے طور پر چلا گیا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پلانٹ پہلے بھی لگ سکتے تھے مگر اس لیے نہ لگ سکے کیونکہ پلانٹ کے بڈ کی فائلیں سالوں وزارتوں کے دفتروں میں پڑی رہتی تھیں عوام ہماری اور ہم سے پہلے کی حکومتوں کی کارکردگی سے آگاہ ہیں آج ہم نے ایک دن سے زیادہ کبھی فائل نہیں رکھی بلکہ فائل آتی تھی اور اسی وقت واپس جاتی تھی کیونکہ ہم نے کوئی ذاتی مفاد نہیں لینا تھا ملک کے لیے کام کرنا تھا۔انہوں نے کہا ہمیں خوشی ہے کہ او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل بہترین کمپنیوں کا مقابلہ کرتی ہیں ان کی کارکردگی بڑھائی گئی ہے۔مجھے خوشی ہے کہ او جی ڈی سی ایل نے نہ صرف علاقے ، کے پی کے بلکہ پاکستان کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے اسی خوشی میں میں او جی ڈی سی کے ملازمین کے لیے ایک ماہ کے بونس کا اعلان کرتا ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کا سفر یہاں ہی ختم نہیں ہوتا اتنے کام ہوئے ہیں جو پچھلے 60سالوں میں نہیں ہوئے پاکستان اربوں ڈالر کا فرنس آئل استعمال کرتا تھا مگر پچھلے 4مہینے سے فرنس آئل درآمد نہیں ہوا یہ وہ تبدیلیاں ہیں جو بہت پہلے ہونی چاہیں تھیں ،ترکمانستان کی پائپ لائن بن رہی ہے دیگر منصوبوں پر کام ہو رہا ہے اگر یہ سارے کام ماضی میں شروع کیے جاتے تو آج مکمل ہو رہے ہوتے اور پاکستان ترقی کے راستے پر ہوتا یہ نواز شریف اور ن لیگ کا وژن ہے کہ آج ہر منصوبے پر کام ہو رہا ہے ۔ملک میں 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی لیکن آج پاکستان اضافی بجلی پیدا کر رہا ہے، لائن لاسز والے علاقوں میں مجبوراً لوڈشیڈنگ کرنا پڑ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو ملک میں 500 کلومیٹر موٹروے تھا، 500کلومیٹر موٹروے بھی (ن) لیگ نے بنایا تھا۔انہوں نے کہا کہ آج 1700 کلومیٹر موٹروے بن رہا ہے، پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کے راستے پر ڈال دیا گیا ہے۔کرک میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ نوازشریف کا وژن تھا جسے پورا کیا جارہا ہے، یہ سب کام پچھلی حکومتیں بھی کرسکتی تھیں لیکن کسی نے بھی ان معاملات کو سدھارنے کیلیے نہیں سوچا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج میڈیا اور عدالتوں میں جو باتیں ہورہی ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں عام انتخابات آنے والے ہیں اور فیصلہ عوام کو کرنا ہے کہ وہ ترقی کو ووٹ دینا چاہیں گے یا گالیاں دینے والوں کو ووٹ دیں گے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کرک میں انڈس ہائی وے کی 2 سڑکوں کو مکمل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کرک میں ویمن یونیورسٹی کیمپس بھی بنایا جائے گا۔