اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کسی اور کے نہیں صرف اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا، امریکا کو افغانستان میں امن سے غرض نہیں ، نائن الیوان کے بعد کی گئی غلطی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، ہم جانتے ہیں ہمارا دشمن کون ہے ، مرواتا کوئی ہے اور آلہ قتل ہمارے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا دشمن سمندر پار سے آکر شام، افغانستان اور دیگر ممالک سے خون کی ہولی کھیل رہا ہے، مسلم امہ کا شیرازا بکھیرا جارہا ہے اور مسلمان ممالک کے حکمران دشمنوں کے سہولت کاربنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ایران اور سعودی عرب میں اختلافات ہیں تو اس کے خاتمے کے لیے دعاگو ہیں لیکن ہم نے کسی پراکسی بننے سے انکار کردیا ہے، ہم نے یمن کی جنگ میں شرکت نہیں کی، نہیں چاہتے کہ امت میں انتشار ہو۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اس لیے ہدف ہیں کہ دنیا کا ایک عام مسلمان چاہتا ہے کہ پاکستان آکر ہمیں بچائے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی اندرونی سیکورٹی کی ذمے داری قبول کی ہے، سعودی عرب ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ عالم اسلام کی نظریں پاکستان پر ہیں ، پالیمنٹ میں مسلم ممالک کے مسائل پر سنجیدگی سے بحث ہونی چاہیے ۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی اور ملک اور طاقت کے مفادات کا تحفظ نہیں بلکہ صرف اپنے مفادات کا تحفظ کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتاہے کہ پاکستان ان کی پراکسی بنے لیکن پاکستان امریکا کی پراکسی کبھی نہیں بنے گا، نائن الیون کے بعد ہم نے پھروہی غلطی دہرائی جس کا آج خمیازہ بھگت رہے ہیں، مرواتا کوئی اور ہے لیکن آلہ قتل ہمارے ہاتھ ہوتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کو افغانستان میں امن کی خواہش نہیں بلکہ پاکستان اور دیگر خطے کے ممالک کابل میں پائیدار امن اور استحکام دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ داعش ختم نہیں ہوئی بلکہ اب افغانستان میں اپنی جڑ پکڑ رہی ہے۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے پاکستانی مفاد کے لیے نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفاد کے لیے سمجھوتا کیا، مقتدر لوگوں نے حکمرانی کی خاطر ملک بیچا۔کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جو کچھ سرحدوں پر ہورہا ہے اس سے واضح ہو چکا ہے کہ ہمسائے ملک ایک دوسرے سے بات کرنے کو آمادہ نہیں ہیں۔