ہولناک خبریں‘ حکمران و عوام ذمے دار

130

دو دن پہلے اخبار میں یہ خبر پڑھی کہ ایک لڑکے نے اپنی 13 سالہ بہن کو زیادتی کے بعد قتل کردیا۔ جس کا اس نے اعتراف کرلیا تھا۔ یہ خبر پڑھ کے یوں لگا جیسے دل بند ہوجائے گا۔ یقین نہیں آتا کہ ایک بھائی نے جو بہنوں کی عزت کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے خود اپنے ہی گھر میں نقب زنی کی۔ محرم رشتوں سے بڑھ کر اب کس پر بھروسا اور اعتماد کیا جاسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے تو انسان کو احسن تقویم پر پیدا کیا مگر وہ انسانیت کی سطح سے نیچے گر کے اسفل السافلین بن جاتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں بگاڑ اور فساد پھیلتا جارہا ہے، والدین خصوصاً مائیں اولاد کی تربیت سے لاپروا ہوگئی ہیں، میڈیا کی بڑھتی ہوئی فحاشی اور بے حیائی نے رشتوں میں دراڑیں ڈال دی ہیں اور پھر بچوں کے ہاتھوں میں دیے گئے موبائل فونز نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ کچھ عرصے پہلے کی بات ہے لڑکیاں اپنے باپ اور بھائیوں کے سامنے بھی اچھی طرح سے ڈوپٹا اوڑھ کر آتی تھیں لیکن اب سڑکوں پر وہ جس حلیے میں نظر آتی ہیں انہیں دیکھ کر آنکھیں شرم سے جھک جاتی ہیں۔ ڈوپٹا تو سرے سے ختم ہی ہوگیا ہے۔ دراصل معاشرے میں پھیلی ہوئی ان برائیوں اور خرابیوں کی جڑ ہمارا حکمران طبقہ ہے۔ کسی نے سچ کہا ہے کہ ’’عوام نے چوروں کو ووٹ دیا تو معاشرے میں چوریاں اور ڈکیتیاں بڑھ گئیں، عوام نے سود خوروں کو ووٹ دیا تو معاشرے میں سودی کاروبار کا کلچر عام ہوگیا، عوام نے زانیوں اور شرابیوں کو ووٹ دیا تو ملک میں حرام کاری اور عورتوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، یہ عوام ہی ہوتے ہیں جو بدعنوان لوگون کو ایوانوں تک پہنچاتے ہیں اور پھر ان سے انصاف کی توقعات باندھ لیتے ہیں‘‘۔ کاش! ہمارے عوام اب بھی ہوش میں آجائیں اور انتخابات کے موقعے پر نیک اور صالح کو منتخب کریں تا کہ ایک بہترین اور پاک معاشرہ وجود میں آسکے۔
شہلا عبدالجبار، گلستان جوہر