عدلیہ اور انتظامیہ اپنی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں ،راشد نسیم

99

لاہور(وقائع نگار خصوصی )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم نے کہاہے کہ عدلیہ اور انتظامیہ سمیت تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہتے ہوئے کا م کرنا چاہیے اور ان کے کردار سے جانبداری کا شائبہ بھی سامنے نہیں آنا چاہیے ۔ جانبداری کے تاثر سے حکمرانوں کو فائدہ پہنچ رہاہے اور ان کے خلاف کرپشن اور بد دیانتی کے جو الزامات ہیں ،ان میں بھی شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں ۔ عوام کرپشن اسکینڈلز میں ملوث حکمرانوں کو منطقی انجام سے دوچار ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں ،اگر جانبداری کا تاثر گہرا ہوا تو حکمران اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمات سے صاف بچ نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ راشد نسیم نے کہاکہ عدلیہ کے بارے میں پارٹی بننے کی باتیں احتساب کے عمل کو نقصان پہنچانے اور محاسبے سے بچنے کی کوشش ہے ۔ عدلیہ کو اپنی غیر جانبداری قائم رکھتے ہوئے تمام مقدمات کو جلد نپٹانا چاہیے ۔ عوام لوٹی دولت کی واپسی چاہتے ہیں تاکہ ان کے مسائل کا کوئی حل نکل سکے ۔ غربت ، مہنگائی اور بے روزگاری کے ستائے عوام چاہتے ہیں کہ انہیں بھی کسی طرف سے کوئی ریلیف مل سکے لیکن حکومت عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے تمام مسائل کا حل اسلام کے عدل و انصاف پر مبنی نظام کے نفاذ میں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام آئندہ انتخابات میں دیانتدار اور باکردار قیادت کا انتخاب کریں۔