دنیا کی ہلاکتوں میں ہر 8ویں ہلاکت منہ کے کینسر سے ہورہی ہے، سیدہ ثمبرینا علی

637

پاکستان میں 70 سے 75 فیصد منہ کا کینسر پان،چھالیہ،گٹکا اورمین پوری سے ہوتا ہے

دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں میں ہر 8ویں ہلاکت منہ کے کینسر سے ہورہی ہے یہ بات ینگسٹ گرافک ڈیزائنر سیدہ ثمبرینا علی نے زیڈ انٹرنیشنل اسکول میں طلبہء کو مضر صحت اشیاء پان،گٹکا،چھالیہ اور سگریٹ کے استعمال سے روکنے کے لئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 70 سے 75 فیصد منہ کا کینسر پان،چھالیہ،گٹکا اورمین پوری سے ہوتا ہے تمباکو،شیشہ،نسوار اور شراب بھی اس میں شامل ہیں سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ پاکستان ایشیائی ممالک کا دوسرا ملک ہے جہاں منہ کا کینسر سر فہرست ہے بھارت میں منہ کے کینسر کے مریضوں کی تعداد بھی ہولناک صورت اختیار کر گئی ہے

منہ کا کینسر سری لنکا،بنگلہ دیش میں بھی ہولناک سر اٹھارہا ہے جن ممالک میں پان،چھالیہ،مین پوری،گٹکے کا استعمال عام ہے ان ممالک میں منہ ،حلق،جبڑے کے کینسر شدت اختیار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ منہ کے کینسر میں پاکستان سر فہرست اورانڈیا دوسرے نمبر پر اس مرض میں مبتلا ہے جبکہ پاکستان میں سالانہ 3 لاکھ پچاس ہزار افراد منہ کے کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ منہ کے کینسر کی اہم وجہ گیلی چھالیہ کا استعمال ہے چونکہ گیلی چھالیہ میں پھپوندی لگ جاتی ہے

اس پھپوند میں مخصوص زہریلے مادے شامل ہو جاتے ہیں جس کو افلو ٹوکسن کہتے ہیں جو کینسر کا باعث بنتا ہے انہوں نے کہا کہ اس سے عام افراد نا واقف ہوتے ہیں جبکہ ایشیائی ممالک میں پان کے ساتھ گیلی چھالیہ کا استعمال عام ہو تا جارہا ہے جبکہ نسوار ،شیشہ ،پان سمیت دیگر مضر صحت اشیاء جس میں گٹکا ،مین پوری بھی شامل ہیں ان اشیاء کے استعمال سے منہ ،گلے،حلق اور جبڑے کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ دیہی علاقوں کی خواتین میں بھی چھالیہ،مین پوری اور گٹکے کے

th (3)استعمال ہولناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور اب مردوں کے ساتھ دیہی علاقوں کی خواتین بھی منہ کے کینسر میں مبتلا ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ منہ کے کینسر میں خطر ناک اقسام کے کینسر رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ بیشتر منہ کے کینسر میں جبڑے ،زبان بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں ایشیائی ممالک میں منہ،حلق،گلے اور زبان کے کینسر میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی بنیادی وجہ میں پان،چھالیہ،گٹکا،مین پوری شامل ہیں جن ممالک میں چھالیہ ،مین پوری اور گٹکے وغیرہ کا استعمال ہو رہا ہے ان ممالک میں منہ،حلق اور گلے کے کینسر کا مرض ہولناک صورت اختیار کر رہا ہے سیدہ ثمبرینا علی نے والدین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو چھالیہ ،سپاری،مین پوری اور گٹکے سے دور رکھیں چونکہ چھالیہ منہ کی جھلی کو شدید متاثر کرتی ہے اور منہ کی جھلی کو گلا دیتی ہے جس کی وجہ سے منہ کھولنے کا عمل شدید متاثر ہوجاتا ہے