کوٹری ، سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی مالی بحران کا شکار، ملازمین تنخواہ سے محروم

139

کوٹری (وقائع نگار خصوصی) سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی سندھ حکومت کی عدم توجہ کے سبب مالی بحران کا شکار، ملازمین 30ماہ سے تنخواہوں سے محروم،وزارت بلدیات کا سوتیلی ماں کا رویہ اختیار کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی اے ناراض،مالی معاونت کرنے کی درخواست۔ سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی بنیاد سابق وزیر اعلیٰ سندھ مرحوم عبداللہ شاہ نے رکھی تھی جسے سندھ حکومت نے نظر انداز کرکے مالی بحران کا شکار بنا دیا ہے۔ مالی بحران کے سبب ادارے کے سیکڑوں ملازمین گزشتہ 30ماہ کی تنخواہوں سے بھی محروم بنے ہوئے ہیں جن کو تنخواہیں ادا کرنے کے لیے ادارے کے پاس کوئی وسائل موجود نہیں ہیں اور نہ ہی سندھ حکومت اس مد میں کوئی فنڈز جاری کررہی ہے۔ ادارہ کی جانب سے درجنوں ہاؤسنگ اسکیموں کی تشہیر اور پروجیکٹ شروع کرنے کے باوجود ادارہ کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوسکا ہے جبکہ ضلع بھر میں چلنے والی 100 سے زائد اسکیموں میں سے بیشتر سیاسی بنیادوں اور اثر و رسوخ کی بنا پر بغیر اجازت نامہ چل رہی ہیں جس کی وجہ سے ادارہ کو مالی خسارہ کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جامشورو میں سیاسی چپقلش اور اختیارات کی جنگ میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے ملک اسد سکندر کے حامیوں کی رہائشی اسکیموں کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تعمیرات کو مسمار کردیا گیا تھا، تاہم سپر ہائی وے سے منسلک درجنوں اسکیموں کو نظر انداز کردیا گیا تھا جس میں سے بیشتر اسکیمیں کراچی اور اندرون سندھ معروف تاجروں اور بلڈرز کی بتائی جاتی ہیں۔ دوسری جانب وزارت بلدیات سندھ کی جانب سے ماتحت اداروں ایچ ڈی اے، کے ڈی اے اور ایم ڈی اے کو مستحکم کرنے کے لیے تو فنڈز جاری ہوتے ہیں مگر ایس ڈی اے کو فنڈز جاری کرنے میں سوتیلی ماں کا رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت بلدیات کی جانب سے فنڈز جاری کرنے کے لیے مبینہ بھاری کمیشن طلب کیا گیا ہے جس کی عدم ادائیگی پر فنڈز کا اجرا نہیں ہوسکا ہے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی منیر سومرو نے کہا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا، جس کے لیے پرائیویٹ اداروں سے بات چیت چل رہی ہے جن کے تعاون سے ادارے کو 3 تا 5 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ کو منافع بخش بنانے کے لیے نجی سکیٹر کو بغیر کسی انویسٹمنٹ کے راضی کیا جارہا ہے تاکہ ادارے کی جانب سے تین نئے پروجیکٹ شروع کیے جاسکیں جس میں ایک میگا پروجیکٹ بھی شامل ہے جوکہ غریب و نادار افراد کے لیے پاکستان بھرمیں مثالی ہوگا۔ حکومت سندھ ادارے کو فنڈز جاری کردے تو یہ بھی ایک منافع بخش ادارہ بن جائے گا اور ملازمین کی تنخواہیں بھی بروقت ادا ہوجائیں گی۔