سیاسی پارٹیوں پر شوگر مل اور سٹیل مل مافیا کا قبضہ ہے، مشتاق احمد خان

201

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ سیاسی پارٹیوں پر شوگر مل اور سٹیل مل مافیا کا قبضہ ہے، جمہوریت کی دعویدار سیاسی جماعتیں بدترین موروثی اور جاگیرداری سیاست کا شکار ہیں، پاکستان میں گندی سیاست ہوتی ہے، سیاست سے پیسے اور کالے دھن کا خاتمہ صرف جماعت اسلامی کرسکتی ہے ، جمہوریت پسند سیاسی جماعتیں سیاست کو گند سے صاف کرنے کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔ستر سال سے پاکستان پر ایسا مافیا مسلط ہے جس نے لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا۔پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لیکن سات عشروں سے کرپشن کے بادشاہوں کی وجہ سے اسلامی نظام نافذ نہ ہوسکا۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی حکومت اور خلافت راشدہ کے نظام کے قیام کے لئے کوشاں ہے۔جماعت اسلامی کے کامیاب شمولیتی جلسے کے پی میں جماعت کی مقبولیت کا ثبوت ہیں۔ خیبر کے طول و عرض میں جماعت مقبول ترین سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ 2018کے الیکشن کرپٹ مافیا کے لئے یوم الحساب بنائیں گے۔ نوجوان اسلامی فلاحی اور ترقیافتہ پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کے 86 لواغر پارک تخت نصرت ضلع کرک میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے جماعت اسلامی ضلع کرک کے امیر مولانا تسلیم اقبال ، سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک، پی کے 86 کے امیدوار حاجی رحمت اللہ خان ، پی کے 85 کے امیدوار کرنل (ر) محمد خان اور مولانا محبوب جنان نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ 2018ء میں دینی جماعتیں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیں گی۔ متحدہ مجلس عمل بحال ہوچکی ہے تاہم بیس مارچ کو کراچی میں ہونے والے اجلاس میں تنظیم سازی کے حوالے سے فیصلے ، آئندہ کے لائحہ عمل اور مشترکہ جلسوں کا اعلان کیا جائے گا۔ ملکی اور بین الاقوامی حالات کا تقاضا ہے دینی جماعتوں کا اتحاد بنے۔ انہوں نے کہ ملک چوراسی ارب ڈالر کا مقروض ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان کے شہریوں کو سڑک، پینے کے صاف پانی ، صحت اور روزگار کی سہولیات میسر نہیں تو چوراسی ارب ڈالر کہاں گئے۔ کرپٹ حکمران چوراسی ارب ڈالر کھاگئے اور انہیں بیرونی ممالک کے بینکوں میں منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان بے روزگار ، صحت اور تعلیم کی سہولیات سے محروم ہیں، ملک پر موروثی سیاسی جماعتوں کا تسلط ہے۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے اوپر باپ بیٹے اور باپ بیٹی کا قبضہ ہے۔ سیاسی جماعتوں کے پاس نوجوانوں کے لیے نہ کوئی منصوبہ ہے نا انہیں سیاسی جماعتوں میں اہم عہدے دینے کو تیار نہیں۔ صرف جماعت اسلامی کے پاس نوجوانوں کے لیے پروگرام موجود ہے۔ عام انتخابات میں نوجوانوں کو پچاس فیصد نشستیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے شہر مشرقی الغوطہ میں روس نے اپنے نئے ہتھیاروں سے معصوم بچوں ، عورتوں ، بزرگوں اور نوجوانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بشارالاسد روس کے ساتھ مل کر اپنے ہی ملک کے باشندوں کو بے دردی سے موت کے منہ میں دھکیل رہا ہے۔ شام کے مسئلے پر مسلمان ممالک اور حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ مسلم حکمران شام کے بحران کا حل نکالنے کی کوشش کریں۔