لاہورمیں ڈورپھرنے سے بچوں کی ہلاکت تشویشناک ہے، میاں مقصود

71

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے گلے میں ڈور پھرنے سے 4 سالہ معصوم بچی کی ہلاکت پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایک ہفتے کے دوران یہ دوسراواقعہ ہے۔خونی ڈور پھرنے سے اب تک متعدد افراد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ اور قانون پر عمل درآمد کویقینی بنانے والے ادارے مجرمانہ غفلت کامسلسل مظاہرہ کرتے چلے آرہے ہیں۔پابندی کے باوجودہر سال اس خونی کھیل سے درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے اعلانات اور لاہور ہائی کورٹ کی پابندی کے باوجود بسنت جیسے خونی کھیل کی مکمل روک تھام نہ ہونا تشویش ناک صورتحال ہے۔اداروں کی طرف سے یوں قانون کامذاق اڑانا درست اقدام نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پتنگ بازوں سمیت اس گھناؤنے کاروبار کے ساتھ وابستہ افراد کے خلاف بھی بلاتفریق کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کسی معصوم کی جان ڈور پھرنے سے ضائع اور کسی ماں کی گود نہ اجڑے۔انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔ مگر المیہ یہ ہے کہ اسمبلی سیشنز بے مقصد، بے وقعت اور ڈنگ ٹپاؤ کے سوا کچھ نہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی کے حالیہ اجلاس قوم کو 5 کروڑ روپے سے زائد میں پڑے مگر ان میں عوام کی فلاح وبہبود کے حوالے سے اقدامات نظر نہیں آتے۔47 روز سیشن میں کل 29 اجلاس منعقد ہوئے جن میں اراکین اسمبلی کی کل 3715 حاضریاں لگائی گئیں یوں 29 روز میں اسمبلی ممبران کو قومی خزانے سے ساڑھے اٹھانوے لاکھ روپے اداکیے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مزیدکہاکہ موجودہ حکمرانوں نے عوام کو ہر لحاظ سے شدیدمایوس کیا ہے۔ لوگوں کی جان ومال کوتحفظ حاصل نہیں۔