جرائم کی کھلی وارداتوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جرم جاگ رہا ہے اور قانون گہری نیند سوگیا ہے

342

اولڈ سٹی ایریا کی مارکیٹوں کو سیکوریٹی فراہم کی جائے، زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کیئے جائیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر )آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے حکومتِ سندھ اور سیکیوریٹی اداروں کی توجہ تجارتی مراکز میں بڑھتی ہوئی چوریوں اور لوٹ مار کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں سیکوریٹی کے معاملات بد ترین ہوگئے ہیں، جرائم کی کھلی وارداتوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جرم جاگ رہا ہے

قانون گہری نیند سوگیا ہے،دکانوں کے تالے توڑکر رقوم لوٹنے کا سلسلہ تیز تر ہوگیا ہے، تالے توڑ کر دکانیں لوٹنے کے واقعات پہلے ماہانہ اب روزانہ کی بنیاد پر رونما ہورہے ہیں، آج صبح کاغذی بازار آزاد مارکیٹ میں دو دکانوں کے تالے توڑ کر رقم چوری اور دکانوں کو آگ لگادی گئی، آگ پر فوری قابو نہ پایا جاتا تو درجنوں دکانیں آگ کی لپیٹ میں آجاتیں،

انھوں نے پولیس اور رینجرز کے اعلیٰ افسران سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ طرز کے ناقابلِ برداشت واقعے سے اولڈ سٹی ایریا کی مارکیٹوں کو محفوظ رکھنے کیلئے رات کی سیکوریٹی فراہم کی جائے، وقت آگیا ہے کہ شہر میں امن کی حقیقی بحالی کیلئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کیئے جائیں، مؤثر، ٹھوس اور نتیجہ خیز حکمت عملی اپنا کر تاجروں میں بڑھتی ہوئی ناامیدی، خوف اور مایوسی کا خاتمہ کیا جائے، انھوں نے سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے

جرائم پیشہ عناصر ہر سال رمضان المبارک کا بھرپور استقبال کرتے ہیں ،ماہِ رمضان کی آمد سے قبل جرائم کے واقعات میں تشویشناک اضافہ ہوجاتا ہے، انھوں نے کہا کہ ماہِ رمضان سے قبل عید سیل کے حوالے سے مال اسٹاک کرنے والے تاجر تالہ توڑ گروپوں کے ہاتھوں سخت مایوس اور پریشانی کا شکار ہیں، انھوں نے حکومتِ سندھ اور سیکوریٹی اداروں کے ذمے داران سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک سے قبل تجارتی مراکز میں حفاظتی انتظامات کے تحت پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے

عوام کی عید کی خوشیوں کو بدامنی کے سایوں سے بچایا جائے، اسٹریٹ کرائم، دہشت گردی اور تخریب کاری کی روک تھام کے تحت تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں، حساس تجارتی علاقوں کے تھانوں کو زیادہ سہولتیں اور وسائل فراہم کیئے جائیں، انھوں نے تجویزپیش کی ہے کہ ماہِ رمضان سے قبل پولیس کے ذمے دار افسران اور تاجر نمائیندگان پر مشتمل ویجیلینس کمیٹیوں کا قیام بھی عمل میں لایا جائے جو تھانہ انچارج اور تھانے کے عملے کی کارکردگی پر نظر رکھے اور پولیس کے خلاف عوام و تاجروں کی شکایات کا ازالہ کرے، تاجر نمائیندگا اور پولیس افسران کے مابین تجاویز و مشاورت اور ملاقاتوں کا باقاعدہ سلسلہ جاری رکھا جائے، انھوں نے کہا کہ رمضان میں لاقانونیت کی ممکنہ بدترین صورتحال پر قابو پانے کیلئے سیکوریٹی اداروں کے تمام اعلیٰ افسران کو عملی طور پر بھی تجارتی مراکز کی نگرانی کرنی ہوگی اور اپنے ماتحت افسران و عملے کو ذمے داریوں کی ادائیگی کے تحت سخت ہدایات جاری کرنی ہونگی۔