روبوٹ کنٹرول نظام بنانے پر ایک ارب روپے انعام

193

ٹیکنالوجی کمپنی ایکس پرائز نے اعلان کیا ہے کہ ایسا کوئی بھی فرد یا ادارہ جو 100 کلومیٹر کے فاصلے سے روبوٹ کو کنٹرول کرکے مدد فراہم کرنے والا کامیاب نظام تیار کرے گا، اسے 10 ملین ڈالر (ایک ارب روپے) انعام دیا جائے گا۔
اس مقابلے کا مقصد ایسے روبوٹ کی تیاری ہے جو اپنے سامنے جو کچھ بھی ہورہا ہو اسے نہ صرف سن، دیکھ اور چھوکر محسوس کرسکے بلکہ ان تمام معلومات کو پوری درستگی کے ساتھ 100 کلومیٹر دوری تک نشر بھی کرسکے۔ ایکس پرائز فاؤنڈیشن نے اس مقابلے کو ’دی اے این اے ایکس پرائز اوتار چیلنج‘ کا نام دیا ہے۔ ایکس پرائز ایک غیر منافع بخش کمپنی ہے جو نئی ٹیکنالوجیز کے انقلابی پروجیکٹس کے مقابلے منعقد کراتی رہتی ہے۔
انعام دینے کا اہتمام جاپانی ائرلائن اے این اے نے کیا ہے اور موصول ہونے والے پروجیکٹ کا حتمی فیصلہ جنوری 2019ء میں بین الاقوامی جج کریں گے۔ بعد ازاں اپریل 2020ء سے اپریل 2021ء تک ٹیموں کو مظاہرہ کرنا ہوگا کہ ان کا بنایا ہوا ’اوتار‘ کیا کچھ کرسکتا ہے جس کےلیے ابتدائی طور پر 10 لاکھ ڈالر کی رقم دی جائے گی۔ پھر ہر سال بہترین ٹیم آگے بڑھتی رہے گی اور اکتوبر 2021ء میں 80 لاکھ ڈالر کی رقم ایک ٹیم کے حوالے کی جائے گی جس میں 5 روز تک حتمی ایجاد کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا جو مقابلے کا فائنل بھی ہوگا۔
ایکس پرائز کے بانی پیٹر ڈائمنڈیس کہتے ہیں کہ کسی دوسرے علاقے میں موجود روبوٹ پر مشتمل کم خرچ انداز میں مدد فراہم کرنے کا سادہ اور طریقہ ایجاد کرنے کےلیے یہ نظام بنائے جائیں گے، جن کے ذریعے حادثات یا خطرناک ماحول میں روبوٹ کو دور سے کنٹرول کرکے ان سے انسانوں کی طرح مدد لی جاسکے گی۔ مثلاً ایٹمی حادثے کی صورت میں انسانوں کے بجائے وہاں روبوٹ بھیج کر ان سے مدد کا کام کروایا جاسکے گا۔
قبل ازیں ایکس پرائز نے گوگل لیونر ایکس پرائز کےلیے بھی 30 ملین ڈالر کی انعامی رقم رکھی تھی۔ اس کے ذریعے چاند پر ایک چھوٹی خود کار سواری پہنچانا تھی لیکن کوئی بھی اس منصوبے کو مکمل نہ کرسکا تھا۔