سیکورٹی کے نام پر شہریوں سے توہین آمیز سلوک قابل مذمت ہے، میاں مقصود

134

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ پی ایس ایل کے سیمی فائنل میچ کے دوران لاہور میں بدترین ٹریفک جام اور انتظامیہ کے ناقص ٹریفک پلان کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک میچ کے لیے صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک کا نظام مکمل طورپر مفلوج ہوکر رہ گیا اور لوگوں کے کاروبار شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ٹریفک کا متبادل پلان دینے کے باوجود مال روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، فیروز پور روڈ، کینال روڈ، مزنگ، اچھرہ، برکت مارکیٹ، وحدت روڈ اور دیگر اہم شاہراہیں گھنٹوں جام رہیں۔ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ المیہ یہ ہے کہ ایمبولینسوں میں مریض ٹرپتے رہے اورانہیں کئی کئی گھنٹوں تک راستہ نہ ملا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب اور عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کھیلوں سمیت دیگر مثبت سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں مگر اس کے لیے ضروری بات یہ ہے کہ کروڑوں لوگوں کو مشکلات میں نہ ڈالا جائے۔ ناکہ بندی کرنا، چیکنگ کے دوران شہریوں سے توہین آمیز سلوک اور پورے شہرکے نظام کو متاثر کرنا کسی بھی طور درست نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ایس ایل میچ کے دوران جوا مافیا کا پوری طرح سرگرم ہونا اور ڈالر کی قدر میں تقریباً ساڑھے پانچ روپے تک کا ایک ہی رات کے دوران اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ اس سے ایک ہی جھٹکے میں ملکی قرضوں میں 400 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ملکی معاشی صورتحال پہلے ہی دگرگوں ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ڈالر کی قیمت میں اضافے کانوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کیخلاف سخت ترین تادیبی کارروائی عمل میں لائیں۔ میاں مقصود احمد نے ایم ایم اے کی بحالی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دینی جماعتوں کا اتحاد ملک میں تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگا۔ اس حوالے سے دینی قیادت مبارک باد کی مستحق ہے۔ آئندہ 2018ء کے انتخابات کے موقع پر متحدہ مجلس عمل کے ذریعے عوام میں ایک مثبت پیغام جائے گا اور دینی ووٹ بینک ایم ایم اے کی کامیابی کی نوید بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کرپٹ حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں، اس لیے وہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ 2018ء کے انتخابات ملک میں بڑی تبدیلی کا پیشہ خیمہ ثابت ہوں گے۔ 2002ء کی طرح پاکستانی عوام خیبر پختونخوا، کراچی، پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں ایم ایم اے کو بھرپور کامیابی دلوائیں گے۔