کالا باغ ڈیم کی تعمیر روکنے کیلیے را نے فنڈ کر رکھا ہے ، میاں مقصود

130

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر نہ کرنے پر وزیر اعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنا خوش آئند اور درست اقدام ہے۔ عدالتی فیصلے پر مشترکہ مفادات کونسل کو کالا باغ ڈیم بنانے کی ہدایت کی گئی تھی مگر حکمرانوں کی غیر سنجیدگی اور لاپروائی کے باعث آج تک عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ ملک میں ہر سال اربوں کھربوں روپے کا پانی صرف اس لیے سمندر کی نذر ہوجاتا ہے کہ ہمارے پاس اس پانی کو ذخیرہ کرنے کا کوئی خاطر خواہ بندوبست نہیں۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہوچکی ہے۔ اس منصوبے سے ملک وقوم کا مستقبل وابستہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم سمیت دیگر چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیر سے ہم ملکی زراعت میں انقلاب اور مستقبل میں پانی کی قلت سے بچ سکتے ہیں۔ ان منصوبوں سے پاکستان کی 60 سے 70 لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانے کے ساتھ ساتھ ہزاروں نئے روزگار کے موقع پیدا کرسکتے ہیں اور لوڈشیڈنگ کا نہ صرف مکمل خاتمہ کرسکتے ہیں بلکہ ہمسایہ ممالک کو وافر بجلی فروخت کرکے زرمبادلہ بھی کما سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ حکمرانوں کی نااہلی کے باعث عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ کسانوں کی مشکلات میں اضافے کی وجہ سے شعبہ زراعت کسمپرسی کا شکار ہے۔ بھارت ہمارے حصے کے دریاؤں پر قبضہ کرکے چوری شدہ پانی سے اپنی فصلوں کو سیراب کررہا ہے مگر افسوس ناک اور شرمناک بات یہ ہے کہ ہمارے حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسی را نے باقاعدہ طور پر خفیہ ڈیسک قائم کرکے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کو روکنے کے لیے خصوصی فنڈز جاری کر رکھا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان کے حکمران خواب خرگوش میں مصروف ہیں۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ وقت کا ناگزیر تقاضا ہے کہ حکومت پاکستان کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں اور متعلقہ اداروں کو اعتماد میں لے اور تحفظات کو جلد از جلد دور کرتے ہوئے کالا باغ ڈیم سمیت دیگر ڈیموں کی تعمیر کا فوری اعلان کیا جائے۔ یہ ملک وقوم کی بقا کا منصوبہ ہے۔