معروف صحافی امین صادق کی یاد میں کراچی پریس کلب میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد۔

468

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)کراچی پریس کلب کے زیر اہتمام روزنامہ جسارت کراچی کے سابق نا ئب منتظم اعلی اورمعروف صحا فی امین صادق کی یاد میں ہفتے کے روز پریس کلب میں ’ ’تعزیتی ریفرنس‘‘کا انعقاد کیا گیا جس میں نامور صحا فی،سیاسی و مذہبی جما عت کے رہنما نے ا مین صادق مرحوم کی صحافتی اور سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے صحافتی کارناموں کے حوالے سے اپنے خیا لا ت کا اظہا ر کیا۔ 

ہفتے کے روزکراچی پریس کلب کے زیر اہتما م معروف صحا فی امین صادق کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک، جماعت اسلامی کراچی کے نا ئب امیر اسامہ بن رضی ،جو ائنٹ سیکر یٹری نعمت خان،کراچی یو نین آف جر نلسٹس دستور کے صدر سید افضال محسن، امین صادق مر حوم کے صاحبزادے اسید امین، چھوٹے بھا ئی رحیم عادل ،سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب عامر لطیف،کے یو جے کے سا بق صدر و سینئر صحا فی راشد عزیز، سینئر صحا فی احتشام سعید پا شا،اصغر عمر،عا دل ظفر،احتشام مفتی، وقاص علی ،اسلام الدین ظفر،شفیق اللہ اسما عیل ،طارق خان سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

جماعت اسلامی کراچی کے نا ئب امیر اسامہ رضی نے تعزیتی ریفرنس سے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کہ امین صادق سے محبت کا تقا ضہ ہے کہ انکے کئے ہو ئے کاموں کو اپنی زند گی کا حصہ بنا لیں جو انہوں نے اپنی زندگی میں کیے تھے،امین صادق سے 37برس کا تعلق تھا اور اس تعلق کی بنیاد ہماری سوچ او رنظریا ت تھی، امین صادق کی تحر یکی زند گی میں بے تحاشہ خدمات ہے وہ ہما رے لئے ایک اثاثہ تھے۔

کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک نے کہا کہ امین صادق ایک مخلص ساتھی اور خودار انسان تھے ہماری ذمہ داری ہے کہ انہوں نے اپنی صحافتی زندگی میں جو کام کیے اس کو جاری رکھنے کی کوشش کی جائے امین صادق کی صحا فتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔امین صادق کے صاحبزادے ا سید امین کا کہنا تھا کہ میرے والد خاندان میں بڑے تھے اورخاندان کے لوگ انہی سے مشورہ کرتے تھے۔ میرے والد بہت زندہ دل انسان تھے وہ دوسروں کے لیے زیادہ ہمدردی رکھتے تھے اور خدمت کرنے کو ہمیشہ ترجیح دیتے تھے۔

سینئر صحافی عادل ظفر کا کہنا تھا کہ امین صادق سچے اور جی دار صحافی تھے وہ اپنے نام کی طرح کردار میں بھی صادق اور امین تھے احتشام مفتی کا کہنا تھا کہ امین صادق کے ساتھ طویل عرصے کام کیا ان کا طرزِ عمل دوستانہ ہوتا تھا اور دوستی کے انداز میں کام لیا کرتے تھے۔ احتشام سعید پاشا کا کہنا تھا کہ امین صادق نے ہمیشہ لوگوں کی رہنمائی کی اور وہ ایک تخلیقی ذہن کے مالک تھے۔ اصفر عمر کا کہنا تھا امین صادق مرحوم کی قدر ہم ان کی زندگی میں نہیں کرپائے آج ہمیں ان کی کمی کا بہت زیادہ احساس ہوتا ہے۔ ان کے فکر و سوچ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اسلام الدین ظفر نے اظہا ر خیال کرتے ہو ئے کہاکہ ان کی خدمات کو الفاظ میں سمیٹنا بہت مشکل ہے وہ خوبیوں سے بھرپور انسان تھے۔ اور اپنی ذات میں بھی امین اور صادق تھے۔ طارق خان کا کہنا تھا ہمیں امین صادق کے نظریات اور سوچ و فکر کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے راشد عزیز کا کہنا تھا کہ وہ با صلاحیت انسان تھے اردو زبان میں ان کو عبور حاصل تھا۔ اور وہ ہر وقت کچھ نیا کرنے کی جدوجہد میں لگے رہتے تھے۔تعزیتی ریفرنس کے آخر میں مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لئے ان کے چھو ٹے بھا ئی رحیم عادل نے دعا کر ائی ۔