روپے کی قدر میں کمی سے عوام مزید غریب ہو رہے,ہیں ڈاکٹر مرتضیٰ

482

کراچی: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے عوام مزید غریب ہو رہے ہیں جبکہ کئی با اثر شعبوں کا منافع بڑھ رہا ہے۔تین ماہ میں روپے کی قدر میں ساڑھے نو فیصد کی کمی سے غیر ملکی قرضوں میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ معیشت ، صحت، تعلیم اور سیکورٹی سمیت متعدد شعبے متاثر ہورہے ہیں ۔

اس سے ٹیکسٹائل، آئل اینڈ گیس، نجی بجلی گھروں اور دیگر سیکٹرز کے اثاثوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔مقامی اور غیر ملکی اشیاء مہنگی ہونے سے سمگلنگ اور ٹیکس کی چوری بڑھ جائے گی جس سے زیر زمین معیشت کے حجم میں اضافہ ہو گا۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ روپے کی قدر میں بار بار کی کمی حکومت کے اقتصادی کامیابیوں کے دعووں

کی نفی ہے اوربڑھتی مہنگائی میں کسی جانب سے غریب عوام کی حالت زار پر رحم کھانے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے برامدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو گا مگر درامدات جو برامدات سے دو گنا سے زیادہ ہیں مزید مہنگی ہو جائیں گی جس سے ملک کا ہر شہری متاثر ہو گا۔حکومت کی جانب سے روپے کی قدر میں کمی سے قبل اس کے نتیجہ میں ہونے والی مہنگائی کا اندازہ لگانے اور اس کے اثرات محدود کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر مہنگائی کے نتیجہ میں مزکزی بینک نے شرح سود میں اضافہ کیا تو اس سے معیشت پر کاری ضرب پڑے گی۔روپے کی قدر میں کمی سے بستر مرگ پر پڑی معیشت کو آکسیجن تو مل سکتی ہے مگر اس سے معیشت کبھی اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو سکتی کیونکہ اسکے لئے حقیقی اور معنیٰ خیزاصلاحات کی ضرورت ہے۔