سندھ حکومت 5برس میں صوبائی مالیاتی ایوارڈ کا اعلان نہ کرسکی

204

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) سندھ حکومت نے رواں دور کے 5 سال مکمل ہونے کے باوجود صوبائی مالیاتی ایوارڈ کا اعلان نہیں کر سکی جس کی وجہ سے صوبے سے بلدیہ عظمٰی کراچی سمیت صوبے کے1265 بلدیاتی اداروں کو مالی مسائل کا سامنا ہے۔ یاد رہے کہ آخری صوبائی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کا اعلان سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں2005ء میں کیا گیا تھا۔ اس طرح13 سال گزرنے کے باوجود اس ایوارڈ کا اعلان نہیں کیا جاسکا، جبکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے مسلسل 2 جمہوری ادوار مکمل ہونے کو ہیں۔ صوبائی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے اعلان میں مسلسل تاخیر کی وجہ سے پرونشل فنانس کمیشن ( پی ایف سی ) ایوارڈ کے لیے حکومت کو دشواری کا سامنا ہے۔ یادرہے کہ اکتوبر2016ء میں وزیراعلیٰ سندھ نے نو سال کی تاخیر سے صوبائی مالیاتی کمیشن قائم کر دیا تھا۔ جس کے چیئرمین بحیثیت وزیر خزانہ، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ خود ہیں جبکہ صوبائی وزیر لائیو اسٹاک مخدوم خلیق الزماں اس کمیشن کے کو چیئرمین ہیں، کمیشن کے اراکین میں میئر وسیم اختر، رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری، میئر سکھر، سیکرٹری بلدیات محمد رمضان اعوان اور دیگر ہیں۔ اس کمیشن کو قائم ہوئے ایک سال سے زاید ہوگیا اس دوران کمیشن کا ایک اجلاس بھی نہ ہوسکا۔ پی ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہ ہونے کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کو جاری کی جانے والی سالانہ گرانٹ وغیرہ کا فارمولا طے نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کے معاملات طے نہیں ہو پا رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حقیقت تو یہ بھی ہے کہ پی ایف کمیشن کے ارکان میں شامل منتخب نمائندوں کی طرف سے بھی اس ایوارڈ کے لیے کوئی خاص دباؤ نہیں ڈالا جا رہا ہے۔