کالا باغ ڈیم کی تعمیر کو مفاد پرستوں نے سیاسی ایشو بنا دیا، میاں مقصود

140

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی ملک میں بجلی کا شارٹ فال بھی بڑھ گیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں 8 سے 12 گھنٹے تک اضافہ ہوگیا ہے۔ صنعتی یونٹس بند ہورہے ہیں۔ مزدوروں کے گھروں میں بے روزگاری کے باعث نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے مگر افسوس حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ توانائی بحران آج ویسے ہی شدت کے ساتھ قوم کو درپیش ہے جیسے پچھلے دور حکومت میں تھا۔ مسلم لیگ (ن) نے اپنے انتخابی منشور میں 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا مگر پانچ سال ہونے کو ہیں ،ابھی تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکا۔ ملک میں اس وقت انرجی بحران کی ذمے دار مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومتیں ہیں۔ اگر وہ اس پر پہلے سے منصوبہ بندی کرتیں اور چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جاتے تو آج قوم کو لوڈشیڈنگ کی اذیت کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ ملک کو توانائی بحران سے نکالنے اور سستی بجلی حاصل کرنے کے لیے حکومت کو متبادل ذرائع پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ کوئلے، ہوا اور پانی سے بجلی پیدا کرکے عوام کو ریلیف فراہم کیا جاسکتا ہے۔ جب تک توانائی بحران پر قابو نہیں پایا جاتا ملک اس وقت تک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ کالا باغ ڈیم ملکی بقا کا منصوبہ ہے، جسے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت چند مفاد پرستوں نے سیاسی ایشو بنا دیا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کالا باغ ڈیم کے حوالے سے تمام فریقین کو اعتماد میں لے۔ کالا باغ کی تعمیر سے جہاں ایک طرف سستی بجلی حاصل ہوگی وہاں دوسری جانب روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور 65 لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنایا جاسکے گا۔