شوگرکین اتھارٹی کی ملی بھگت سے مافیاکسانوں کولوٹنے میں مصروف ہے

158

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈکے ڈویژنل صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ، شوگرکین اتھارٹی اوردیگراداروں کی ملی بھگت اورمبینہ غفلت ولاپروائی کے باعث شوگرملز مافیا کسانوں کو ابھی تک لوٹنے میں مصروف ہے۔زبردستی سی پی آرپر 180 کے بجائے 120سے لے کر150روپے فی من ادائیگی کی جارہی ہے جبکہ احتجاج کرنے والے کسانوں کی ادائیگیاں بھی روک لی جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ شوگرکین کین سیزن کو ختم کیاجارہاہے لیکن ابھی تک کسانوں کا استحصال بند نہیں کیاگیااوراب کسانوں کوان کی رقوم کی ادائیگی کے دوران تنگ کیا جارہا ہے ۔ کرشنگ سیزن کے دوران کم تول، کٹوتی اور دیگر ناانصافیاں توکسانوں کے ساتھ جاری رہی ہیں اب موجودہ صورتحال کے دوران جن کسانوں نے ملزکو اپنا گنا دیا تھااوران کے پیسے ملز مالکان کے پاس جمع ہیں تو ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں 150روپے فی من کے حساب سے کررہے ہیں اوراگرکوئی اس پر احتجاج کرے تو اس کے پیسے ہی رو ک لیے جاتے ہیں ۔انہوں نے وزیراعظم اوروزیراعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ مسلسل ناانصافیوں کو روکنے کیلیے اقدامات کریں بصورت دیگر اگر کسانوں نے بددل ہوکر کاشتکاری کو ترک کردیا تو ملک قحط سالی کا شکار ہوجائے گا۔