روپے کے زوال سے معیشت کی ڈالرائیزیشن ہو رہی ہے،مرتضیٰ مغل

525

درامدات اور خسارے کی وجہ سے روپے پر دباؤ بڑھ رہا ہے

مقامی کرنسی پر عوام کا اعتماد متاثر ہواہے، سٹیٹ بینک مداخلت کرے

کراچی
پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے روپے کے مسلس زوال کی وجہ سے ملکی معیشت کی ڈالرائیزیشن کا عمل زور پکڑ رہا ہے جو ملک و قوم کے مفاد کے خلاف ہے کیونکہ اس سے اقتدار اعلیٰ، خود مختاری اور معیشت پر ضرب پڑتی ہے۔حکومت اور مرکزی بینک فوری اقدامات کرے ورنہ روپیہ مزید بے قدر ہو جائے گا۔ روپے کی مسلسل بے قدری کی وجہ سے عوام کا مقامی کرنسی سے اعتبار اٹھ گیا ہے

انھوں نے اپنی بچت ڈالر میں منتقل کرنا شروع کر دی ہے اور ڈالر متوازی یونٹ کی حیثیت اختیار کر تا جا رہا ہے جس سے روپے کا مستقبل مزید مخدوش ہو رہا ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو سترہ روپے تک پہنچ چکا ہے اور اگر مرکزی بینک نے مداخلت نہ کی تو ڈالر مزید مہنگا ہو جائے گا۔زرمبادلہ کے ذخائر جو اکتوبر2016 میں ساڑھے انیس ارب ڈالر تھے اوربارہ ارب ڈالر سے کم ہو گئے ہیں

جبکہ درامدات کی وجہ سے روپے پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔تجارتی خسارے میں اضافہ سے بھی روپے پر دباؤ بڑھا ہے۔ 2017-18 کے ابتدائی آٹھ ماہ کا تجارتی خسارہ بھی 24.27 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے جو اس سے ایک سال قبل بیس ارب ڈالر تھا۔مرکزی بینک ٹھوس اقدامات کے بجائے کرنسی ڈیلرز سے میٹنگز کو مسائل کا حل سمجھ رہا ہے جو ناکافی ہے۔ ڈالرائیزیشن روکنے کے لئے بیانات کے بجائے سیاسی و اقتصادی عدم استحکام ختم کیا جائے،قوائد بہتربنائے جائیں اور شفافیت یقینی بنائی جائے۔روپے کے زوال میں بے یقینی کے علاوہ افواہ سازوں اورسٹے بازوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے جن کے خلاف کاروائی کی جائے