ہمیں یاد ہے: بلاول تم بھی نانا کی تاریخ پڑھو

124

بلاول بھٹو! نبی اکرمؐ کے زمانہ میں مدینہ میں دو قبیلے اوس اور خزرج تھے وہ اسلام لانے سے پہلے جب ایک دوسرے کے مدمقابل ہوتے تو اپنے اپنے کارنامے بیان کرنے کے بجائے اپنے آباؤ اجداد کے کارنامے بڑے فخر سے بیان کرتے تھے، آپ بھی اسی طرح اپنے اور اپنی جماعت کے موجودہ کارناموں کے بجائے اپنے آباؤ اجداد کے کارنامے بیان کرکے انہی پر اپنی سیاست چمکا رہے ہیں۔ ہم آپ کے آباؤ اجداد کے کارناموں کو بھولے نہیں ہیں۔ اپنے باپ زرداری صاحب کے کارنامے کا تو آپ کو علم ہی ہے۔ ان کو بیان کرنا بیٹا ہونے کے ناتے آپ کی مجبوری ہے۔ سقوط ڈھاکا سے پہلے آپ کے نانا کے بیانات پاکستان میں ’’اِدھر ہم اُدھر تم‘‘ جو ڈھاکا اسمبلی میں جائے گا اس کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔ پاک انڈیا جنگ کے دوران جنرل اسمبلی میں پولینڈ کی جنگ بندی کی قرار داد کو پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کردینا (یہ قرار داد نہیں بلکہ بھٹو نے ملک کو دو ٹکڑے کرنے کی ابتدا کی تھی) وہ بھی میاں نواز شریف کی طرح اقتدار کی ہوس میں اندھے ہوگئے تھے۔ انہوں نے ملک کے دو ٹکڑے کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پھر اس کا صلہ بھی پایا، بچے کھچے ملک کے پہلے مارشل ایڈمنسٹریٹر پھر وزیراعظم بنے۔ جماعت اسلامی کے اہم رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نذیر احمد اور نواب محمد احمد خان کو شہید کروایا۔ جیسا کیا ویسا بھرنا تھا۔ دنیا ہی میں بدلہ مل گیا اور پھانسی کے پھندے پر لٹکادیے گئے۔ وہ ٹیلی ویژن پر تقریر کرتے ہوئے مخالفین کو گندی گالیاں دیتے تھے۔ شراب نوشی کے متعلق ببانگ دہل کہتے تھے کہ تھوڑی سی پیتا ہوں وہ بھی جب تھک جاتا ہوں۔
ڈاکٹر مظہر الحق