حکمرانوں کی لوٹ مار کے باعث منافع بخش ادارے سفید ہاتھی بن گئے، میاں مقصود

177

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے چیف جسٹس کی جانب سے پاکستان ریلوے میں 60 ارب روپے کی کرپشن کے ازخود نوٹس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ریلوے ہی نہیں بلکہ ملک کے تمام منافع بخش ادارے حکمرانوں کی نااہلی اور لوٹ مار کی وجہ سے قومی خزانے پر سفید ہاتھی بن گئے ہیں۔ پی آئی اے، اسٹیل مل، واپڈا، ریلوے اور دیگر قومی ادارے سیاسی بھرتیوں کے باعث خسارے میں جارہے ہیں۔ اقربا پروری اور موروثیت نے سرکاری اداروں کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے چیف جسٹس کے ریمارکس کہ ’’پنجاب حکومت کی کارکردگی بدترین ہے‘‘ اس بات کا ثبوت ہیں کہ صوبے میں گڈ گورننس نام کی کوئی چیز نہیں۔ صوبہ پنجاب میں صحت، پولیس اور تعلیم جیسے اہم ادارے کرپٹ اور نااہل افراد سے بھرے پڑے ہیں۔ کرپشن اور رشوت خوری نے تمام اداروں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ لوگوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لیے بھی رشوت کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ کرپشن کی انتہا ہوگئی ہے۔ رہی سہی کسر لوڈشیڈنگ، جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں، لاقانونیت اور مہنگائی نے پوری کردی ہے۔ حکمرانوں کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں نے مسائل کے انبار لگا دیے ہیں۔ کرپٹ مافیا کی وجہ سے پورا نظام مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے پورے صوبے کا ترقیاتی بجٹ صرف ایک مخصوص شہر پر لگا دیا ہے۔ جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں میں لوگوں کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔ افسوس کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک نہیں مل رہا۔ حکمران عوام کو درپیش مسائل کا حل نکالنے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ چیف جسٹس کی طرف سے عوامی مسائل پر ازخود نوٹس لینے کا سلسلہ خوش آئند ہے۔ جب حکمران اپنا کام ٹھیک طرح نہیں کریں گے تو عدلیہ کو مداخلت کرنی پڑے گی۔ عوام آئندہ انتخابات میں صاف ستھرے، پاک دامن اور ایماندار افراد کو آگے لائیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ دو جماعتی نظام سے نجات حاصل کی جائے۔