لانڈھی میں 600ایکڑ ا راضی پر قبضے کی کوششیں،چائنا کٹنگ کردی گئی

265

کراچی (رپورٹ: محمد انور) سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضوں کے خلاف عدالت عظمیٰ کے واضح احکامات کی بازگشت کے دوران لانڈھی وول واشنگ ایریا کی 575 ایکڑ اراضی پر قبضہ کرنے کے لیے لینڈ مافیا سرگرم ہے۔ جسارت کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اب تک 8 ایکڑ سے زائد اراضی پر قبضہ کرنے کے بعد اس پر غیر قانونی تعمیرات بھی شروع ہو چکی ہیں۔ یاد رہے کہ لانڈھی بھینس کالونی کے قریب وول واشنگ ایریا کی مذکورہ اراضی کو بلدیہ کراچی نے2014ء میں سابق ایڈمنسٹریٹر ثاقب سومرو کی منظوری سے خلاف ضابطہ نیلام کرنے کی کوشش کی تھی‘ یہ نیلامی فی رقبہ ایک سے2 ایکڑ رقبے پر مشتمل زمین کی جا رہی تھی۔ اس خلاف ضابطہ نیلامی کی خبر جسارت میں شائع ہونے کے بعد حکومت نے نوٹس لے کر نیلامی کو منسوخ کر دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وول واشنگ ایریا کی 264 ایکڑ اراضی پر کے ایم سی کا دعویٰ ہے کہ وہ اس کی ملکیت ہے جبکہ کے ایم سی کے ایک اور سینئر افسر کا مؤقف ہے کہ کل 575 ایکڑ اراضی ہے جس پر سندھ گورنمنٹ اور کے ایم سی کا تنازع چل رہاہے‘ اس حوالے سے مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی اور سندھ گورنمنٹ سے تعلق رکھنے والے افسران کی مبینہ رہنمائی سے لینڈ مافیا بلاخوف وول واشنگ ایریا کی اب تک کم و بیش 8 ایکڑ اراضی پر ہاتھ صاف کرچکی ہے۔ لینڈ مافیا نے 80 تا 240 گز رقبے کے پلاٹوں کی غیر قانونی’چائنا کٹنگ‘ کرکے انہیں سادہ لوح افراد کو فروخت بھی کردیا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کے سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کی سیٹ پر خدمات انجام دینے والے بشیر صدیقی سے جب ’جسارت‘ نے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ قبضہ مافیا وول واشنگ ایریا کی زمین پر قبضہ کرنے میں مصروف ہے مگر یہ کام لینڈ ڈپارٹمنٹ کا ہے کہ قبضہ کی گئی زمین کے حوالے سے انہیں آگاہ کرے اور وہاں کی اراضی کی حفاظت کرے۔ جسارت کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کے ایم سی کا ڈائریکٹر لینڈ نجم الزمان نیب کے کرپشن کے مقدمات میں ملوث ہے بلکہ گرفتار بھی ہوچکا ہے تاہم اس کے باوجود اسے ڈائریکڑ لینڈ کی اسامی پر تعینات رکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وول واشنگ ایریا کی اراضی کی مالیت کم و بیش 5 کھرب روپے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے پاس اس کی اپنی خالی اراضی کا کوئی ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے یا اسے اس اراضی کا علم ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ ان کی حفاظت کرنے سے بھی معذور ہے۔