بلک واٹر لائن سے 12 اور 6 انچ قطر کے کنکشن لینے کا انکشاف

133

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے بدعنوان عملے کی مدد سے قومی شاہراہ کے ساتھ صوتی فیکڑی کے قریب سے 12 اور 6 انچ قطر کی پائپ لائنیں بچھائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں بڑی پائپ لائنیں صالح محمد گوٹھ ضلع ملیر کے لیے زرعی مقاصد کے لیے بغیر اجازت ڈالی جارہی ہیں، جس کے نتیجے میں شہری علاقوں میں پانی کی فراہمی میں مزید کمی کاخطرہ پیدا ہوچکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سیاسی دباؤ اور مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض قومی شاہراہ سے زیر زمین گزرنے والی بلک واٹر سپلائی کی لائن میں غیر قانونی 12 انچ اور 6 انچ قطر کے 2کنکشن لے لیے گئے جو صالح محمد گوٹھ کی طرف جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کنکشن صوبائی حکومت کی بااثر شخصیات کے اشارے پر لیے جارہے ہیں تاہم فی الحال ایک ماہ قبل 12 انچ قطر کی پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل ہوا تھا اور ان دنوں 6 انچ قطر کی پائپ لائن بچھائی جارہی ہے جو مبینہ طور پر زرعی اراضی اور بعض فیکٹریوں کو کنکشن فراہم کرنے کے لیے ہے۔ اس ضمن میں جب واٹر بورڈ کے قائم مقام ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز غلام قادر عباسی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایاکہ علاقہ ایگزیکٹیو انجینئر نے اس طرح کے کنکشن کرنے کی اطلاع کو غلط قرار دے دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ واٹر بورڈ نے کسی کنکشن کی منظوری دی اور نہ واٹر بورڈ کا عملہ کوئی لائن ڈال رہا ہے۔ واقف حال لوگوں کا کہنا ہے کہ بعض بااثر شخصیات صالح محمد گوٹھ میں غیرقانونی ہائیڈرنٹ بھی قائم کرنا چاہتی ہیں ممکن ہے کہ ان بڑے کنکشنوں سے مجوزہ ہائیڈرنٹ کو بھی غیر قانونی کنکشن دیے جائیں۔ یادرہے کہ ان دنوں شہر میں پہلے ہی سے پانی کی قلت ہے مذکورہ بلک لائن سے 12 اور6 انچ کے کنکشنوں کے بعد ضلع ملیر، کورنگی اور شرقی کے علاقوں میں پانی کی فراہمی میں مزید کم ہوجائے گی۔