پی ایس ایل آیا کراچی بند ہوگیا، پورا میڈیا چیخ رہا ہے کہ یہ بڑی کامیابی ہے، انٹرنیشنل کرکٹ کراچی میں آگئی ہے۔ سارے راستے بند کردیے گئے، کنٹینرز کی جگہ ٹینکر لگا کر سڑکیں بند کردیں، نیشنل اسٹیڈیم کے عقب میں این آئی بی ڈی ہے، یہاں ہر لمحے خون لینے اور دینے والے آتے ہیں، راستے بلاک ہونے کی وجہ سے دو دن تک خون کی فراہمی بند۔ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے اور ڈاکٹرز کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ اس طرح کے کام ہونے چاہئیں، پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا انعقاد ہونا چاہیے، لیکن اس کی قیمت اہل کراچی کو بہت زیادہ ادا کرنی پڑی۔ دو دن کے لیے آغا خان اور لیاقت نیشنل ہسپتال کے لیے کوئی متبادل انتظام بھی نہیں کیا گیا، پاکستان میں کرکٹ واپس لانے کے لیے عوام کو بند کرنا کہاں کی کامیابی ہے؟ اور امت مسلمہ کی توجہ شام اور یمن کی صورت حال سے ہٹائی جارہی ہے، غوطہ کی دگرگوں حالت کا پورے میڈیا میں کوئی ذکر ہی نہیں۔
بشریٰ رضوان، کراچی