یہ کیسے لباس اختیار کرلیے ہیں؟

141

آج ہم نے لباس کو اس کے اصل مقصد سے دور کردیا ہے، آج لباس صرف فیشن کے اظہار کا ذریعہ بن چکا ہے، ہم مغرب کی بودوباش کو اپنانے کی اندھی دوڑ میں اتنے آگے بڑھ چکے ہیں کہ اپنے پہناوے بھول چکے ہیں، ہمارا لباس کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے، لباس کی پاکیزگی اور وقار جو کبھی ہمارے ملبوسات کا حصہ تھی وہ تو کہیں رخصت ہوچکی، آج بغیر ڈوپٹے، بغیر آستین کی قمیص اور اس پر انتہائی نامناسب ’’ٹائٹس‘‘ ہمارے پہناوؤں کا حصہ بنا دی گئیں ہیں جسے بڑے چھوٹے، موٹی دبلی، ہر طرح کی خواتین پہننا بالکل معیوب نہیں سمجھ رہیں۔ حالاں کہ یہ پہن کر آپ کی ٹانگوں کی بناوٹ خوب نمایاں ہوتی ہے اور جو کسی طرح بھی مناسب نہیں۔ میری اُن تمام خواتین سے التجا ہے کہ ایسے پہناوؤں کو ترک کیجیے اور ایسا لباس اختیار کریں جسے پہن کر خواتین معزز لگیں۔
سمیرا، بلاک8، بلوچ کالونی