پینٹاگون کے دعوے کی تصدیق کون کرے گا؟

237

امریکی محکمہ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ دو دن قبل ہونے والے حملوں میں شامی کیمیائی ہتھیاروں کا پورا پروگرام تباہ کردیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پینٹا گون کے بیان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آیا کہ ہم دوبارہ حملے کو بھی تیار ہیں۔ اس کا کیا جواز ہے۔ جب کیمیائی ہتھیاروں کا پروگرام تباہ کردیاگیا ہے تو دوبارہ حملے کی کیا ضرورت۔ اصل بات یہ ہے کہ امریکی محکمہ دفاع کے جھوٹ برسہا برس سے ثابت شدہ ہیں۔ لیکن آج تک دنیا میں کسی نے ان کی تردید نہیں کی اس کے دعوؤں کے جھوٹا ثابت ہونے کے باوجود اقوام متحدہ،اسلامی تنظیم او آئی سی اور بظاہر امریکا مخالف اتحادوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ امریکا نے سوڈان میں اسپتال تباہ کیا اور دعویٰ کیا کہ کیمیکل فیکٹری تباہ کردی۔۔۔ پاکستان میں باجوڑ کے مدرسے پر حملہ کیا اور کہاکہ دہشت گرد حملے کی تیاری کررہے تھے ہم نے ماردیا۔ قندوز میں حملہ کیا اور دعویٰ کیا کہ طالبان دہشت گرد ماردیے۔ بعد میں کہاکہ حملہ افغان فورسز نے کیا تھا۔ اسی طرح لیبیا اور عراق میں بھی کیمیکل فیکٹری تباہ کرنے کے دعوے کیے تھے۔ عراق کے وسیع پیمانے پر تباہی کے ہتھیاروں کا دعویٰ بھی جھوٹا نکلا۔ اتنے بڑے بڑے جھوٹ بولنے والے ادارے کے کسی بیان پر یقین کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ سادہ سی بات ہے امریکا نے کیمیکل اسلحہ کی فیکٹری کے نام پر وہ جنگ تیز کردی ہے جس کے لیے یہ بیرونی قوتیں شام میں بیٹھی ہیں۔ اسرائیل نے بھی ایران کو متنبہ کیا ہے کہ وہ شام سے نکل جائے۔ سوال یہ ہے کہ امریکا، روس، اسرائیل، جرمنی اور برطانیہ و فرانس کا شام میں کوئی کام نہیں۔ پہلے وہ نکل جائیں پھر ایران اور سعودی عرب سے بھی یہی کہا جاسکے گا۔