اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی بحران کا ذمے دارکے الیکٹرک کو قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔نیپرا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بن قاسم اورکورنگی کے گیس پلانٹس پر متبادل فیول کا نظام موجود ہونے کے باوجود انہیں بند رکھا، گیس نہ ملنے پر ان پلانٹس کو ہائی اسپیڈ ڈیزل یا متبادل ایندھن پر نہ چلانا غیر ذمے دارانہ عمل ہے۔نیپرا نے کہا ہے کہ متبادل فیول پر پلانٹس چلانے سے کے الیکٹرک کو تقریباً 350 میگاواٹ بجلی مل سکتی تھی لیکن 27 مارچ سے 10 اپریل تک بن قاسم پاور اسٹیشن سے استعداد سے کم بجلی پیدا کی گئی، بن قاسم سے ایک ہزار 15 میگاواٹ کے بجائے صرف 647 میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی جب کہ بن قاسم کا یونٹ نمبرٹو بھی ستمبر سے بند پڑا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے پاور پلانٹس کی مرمت نہ ہونے کے سبب بھی بجلی کا مسئلہ پیدا ہوا، کورنگی اور بن قاسم کے غیر فعال پلانٹس فوری ڈیزل پر چلائے جائیں جب کہ کے الیکٹرک رمضان میں سحر و افطار میں لوڈ شیدنگ نہ کرنے کا پلان دے۔ ذرائع کے مطابق نیپرا ٹیم نے کے الیکٹرک کی جانب سے کی جانے والی لوڈ شیڈنگ پر رپورٹ نیپرا اتھارٹی کو جمع کرادی ہے جس کے بعد وزارت توانائی کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نیپرا کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کے الیکٹرک نے بن قاسم ٹو اور کورنگی پاورپلانٹس کوگیس کے ساتھ ڈیزل پرمنتقل نہیں کیا، کے الیکٹرک نے اپنے فرنس آئل کے پاور پلانٹس کو بھی پوری صلاحیت پر نہیں چلایا۔ نیپرا نے کے الیکٹرک سے اس معاملے پر وضاحت طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس میں پوچھا جائے گاکہ کے الیکٹرک نے بن قاسم ٹو اور کورنگی پاورپلانٹس کوگیس کے ساتھ ڈیزل پر منتقل کیوں نہ کیا؟ذرائع کے مطابق نیپرا نے ہدایت کی ہے کہ کے الیکٹرک بن قاسم ٹو اور کورنگی پاور پلانٹس کوگیس کے ساتھ ڈیزل پر منتقل کرے۔