پنجاب حکومت کی موجودہ گندم پالیسی بری طرح ناکام ہوگئی، میاں مقصود 

132

لاہور (وقائع نگار خصوصی) صدر متحدہ مجلس عمل پنجاب اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی موجودہ زراعت پالیسی بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ گنے کی طرح اب گندم کے کاشتکاروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خادم اعلیٰ پنجاب کسانوں سے آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ شوگر مل مالکان کے بعد اب پنجاب حکومت کاشتکاروں کا استحصال کرتے ہوئے زراعت کے شعبے کو سخت نقصان پہنچارہی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزصوبائی دفتر منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے ۔ملکی معیشت کا زیادہ ترانحصار زراعت پر ہے مگر اس اہم شعبے سے حکومت پہلو تہی برت رہی ہے۔ناقص حکمت عملی اور پلاننگ کے فقدان سے کسان دن بدن بدحال ہورہا ہے۔اس وقت گندم سینٹروں پرکسانوں کی تذلیل ہورہی ہے۔حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو جماعت اسلامی صوبے بھر میں شدید احتجاج کرے گی۔ہم کاشتکاروں کے مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پنجاب نے اس سے قبل گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کے لیے بھرپورآوازاٹھائی ہے۔ حکمرانوں کی ساری توجہ سڑکیں بنانے اور توڑنے پر مرکوز ہوچکی ہے۔ گندم کے کاشتکاروں کوباردانہ نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی 70فیصد آبادی شعبہ زراعت سے وابستہ ہے۔جب تک کاشتکاروں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہوں گے زرعی انقلاب برپانہیں ہوسکتا۔ حکومت سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے موثرزرعی پالیسی وضع کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت چین، کینیڈا، امریکا، جرمنی، سوئٹزرلینڈ جیسے ممالک نے اپنے شعبہ زراعت کوترقی دے کر خوشحالی کی منازل طے کی ہیں۔ ہمیں بھی ترقی یافتہ ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کوآرڈی نیٹر ایگریکلچرل جماعت اسلامی پنجاب سردار محمد اشفاق ڈوگر کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع سے حکومت کی گندم پالیسی اور کسانوں کے مسائل کے حوالے سے تازہ معلومات اکٹھی کی جائیں۔ جماعت اسلامی اپنے کاشتکار بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔