پنجاب حکومت کا رمضان پیکیج اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے، میاں مقصود

177

لاہور (وقائع نگار خصوصی) صدر متحدہ مجلس عمل پنجاب اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رمضان پیکیج پنجاب کے 11 کروڑ روپے عوام کے لیے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ حکومت لالی پاپ دے کر عوام کو بہلانا چاہتی ہے۔ صوبے کے 11 کروڑ عوام کے لیے قائم 300 سستے بازار ناکافی ہیں، آبادی کے تناسب سے ان میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے صوبے کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ حکومتی ریلیف پیکیج کے مقابلے میں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ذخیرہ اندوز اور منافع خور اشیا خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے کروڑ وں روپے منافع کمالیتے ہیں۔ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جاتا ہے جبکہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں اور دیگر ادارے عملاً غیر فعال نظر آتے ہیں۔ بجٹ اور رمضان المبارک کے قریب آتے ہی اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ مہنگائی نے عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے۔ لوگوں کو دو وقت کی باعزت روٹی کمانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ ملک میں اس وقت افراتفری کا عالم ہے۔ 40 فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ رہی سہی کسر حکمرانوں کی عاقبت نااندیش اور ظالمانہ پالیسیوں نے پوری کردی ہے۔ لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتیں بند اور مزدور بے روزگار ہورہے ہیں۔ ان کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے۔ حکومت وقت رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا چاہتی ہے تو پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال بنائے۔ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ مہنگائی کو قابو کیا جائے اور ناجائز منافع خوروں کوگرفتار کیا جائے۔ حکمرانوں کے غیر سنجیدہ اقدامات کے باعث پورا ملک کمیشن ایجنٹوں اور مافیا کے رحم وکرم پر ہے۔